صحت

آغا خان ہیلتھ سروسز پاکستان معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کا نیا اور موثر طریقہ کار اپنا رہا ہے، ادارے کا بیان

کراچی ( پریس ریلیز) آغا خان ہیلتھ سروسز(AKHS) آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک کا ادارہ ہے جوصحت کے شعبہ سے تعلق رکھنے والی سرگرمیوں میں اعانت فراہم کرتا ہے۔ آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک کی جانب سے صحت کے شعبہ سے تعلق رکھنے والی سرگرمیوں میں براہ راست اعانت سے دنیا بھر میں سالانہ پچاس لاکھ اور پاکستان میں تقریباً بیس لاکھ افراد فائدہ اٹھاتے ہیں اور یہ منصوبہ بندی، تربیت اور وسائل کو ترقی دینے کے لیے تعاون فراہم کرتاہے۔ حالیہ وقتوں میں اضافی/متبادل صحت کی دیکھ بھال کرنے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔ صحت کی دیکھ بھال کے حوالہ سے بڑھتی ہوئی ضروریات سے نمٹنے کے لیے آغاخان ہیلتھ سروس پاکستان کو ایک مختلف ڈلیوری ماڈل کی ضرورت تھی۔

ایک موثر نظام لانے اور مریضوں کی بڑھتی ہوئی ضروریا ت کو پورا کرنے کے لئے آغاخان ہیلتھ سروس اپنی طبی سہولیا ت کی بحالی کر رہا ہے تاکہ یہ خود مختار اور خود انحصار ادارہ بن سکے۔ ا س عمل کا بنیادی مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہم سرکاری اور صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والے دیگر اداروں، مثلاً آغاخان یونیورسٹی اور دیگر اداروں کی شراکت میں کام کرسکیں اور اس بات کو یقینی بنا سکیں کہ صحت کی خدمات اعزازی طور پر فراہم ہوتی رہیں۔

کچھ صورتوں میں بحالی کا مطلب یہ ہےکہ کچھ طبی سہولیات حب اور سپوکس ماڈل کی بنیاد پر فراہم کی جائیں گی۔

آغا خان ہیلتھ سروسز ، پاکستان کا سروس ماڈل:

(Hubs) : گلگت میڈیکل سینٹر اور بونی میڈیکل سینٹرمراکز بالترتیب 46 اور 37 بستروں پر مشتمل ثانوی ہیلتھ کیئر یونٹس ہیں جومقامی ضروریات کے مطابق اہم خدمات مثلاً بچوں کی صحت (paediatrics)،دایہ گیری (obstetrics) اور زچگی، اندرونی ادویات اور سرجری اور اسی کے ساتھ دیگر اسپشلائزڈ خدمات مثلاً ہڈیوں کے امراض (orthopaedics)، آنکھوں کے امراض (ophthalmology) اور نفسیات (psychiatry) وغیرہ فراہم کرتے ہیں۔گلگت میڈیکل سینٹر اور بونی میڈیکل سینٹر ایک بڑے مرکز (super hub) آغا خان یونیورسٹی ہسپتال، کراچی کے ساتھ ای ہیلتھ (e-health)سروسز کی فراہمی کے لیے منسلک ہیں۔ یہ دو میڈیکل سینٹرز چائلڈہیلتھ سینٹرز (CHCs) کے لیے حوالہ یونٹوں(referrals unit) کے طور پر بھی کام کرتے ہیں اور آؤٹ ریچ ای ہیلتھ سمیت CHC کے عملہ کی صلاحیتوں میں اضافہ اور اس کی نگرانی کا سرگرم کردار بھی ادا کرتے ہیں۔

(Sub-Hubs): ثانوی مراکز چھ چائلڈ ہیلتھ سینٹرز(7سے 18 بستر) کو جنرلسٹ رورل فیملی میڈیسن فزیشنزتعینات کیے جائیں گے جو دایہ گیری کی پیچیدگیوں، ایمرجنسی سرجری اور شدید طبی اور بچوں کی بہت سی عام بیماریوں کی تشخیص اور علاج میں تربیت یافتہ ہوں گے۔چائلڈ ہیلتھ سینٹرزصحت کی بنیادی مراکز (BHCs) کے لیے حوالہ یونٹ کا کام بھی کرتے ہیں اور بنیادی صحت کے مراکز کے لیے آؤٹ ریچ کلینکس کا کام بھی کرتے ہیں۔

(Spokes): ان شاخوں میں لیڈی ہیلتھ وزیٹرز (LHVs) اور کمیونٹی ہیلتھ نرسز (CHNs) تعینات ہیں جو صحت کے بنیادی مراکز (BHCs) میں صحت کے فروغ اور بیماریوں سے بچاؤکی خدمات انجام دیتی ہیں اور غیر متعدی بیماریاں (non-communicable diseases; NCDs)کی تشخیص بھی کرتی ہیں۔ AKU-SONAM کے ساتھ بات چیت بھی مزید پیش رفت کے مراحل میں ہے تاکہ لیڈی ہیلتھ وزیٹرز کے لیے تربیتی کورسوں کو مرحلہ وار اپ گریڈ کیا جائے اور صحت کی ابتدائی خدمات کو تولیدی صحت، ماؤں کی صحت)بشمول نارمل زچگی( اور بچوں کی صحت پر مرکوز کیا جائے۔بنیادی صحت کے مراکز صحت کے رسمی نظام اور کمیونٹی کے درمیان رابطہ کا کام انجام دیتے ہیں اور منصوبہ ہے کہ اس رابطہ کو موبائل ہیلتھ (m-health) کی خدمات کے ذریعہ مزید مضبوط بنایا جائے۔

بہتری اور بحالی کا یہ اقدام لازمی عنصر ہے تاکہ آغا خان ہیلتھ سروسز، پاکستان، ایک غیر منافع بخش ادارہ کی حیثیت سے ،کمیونٹی کوصحت کی دیکھ بھال سے متعلق اپنی باکفایت خدمات کی فراہمی جاری رکھ سکے۔۔ نیا ماڈل معیار اور کفایت دنوں کو یقینی بنائے گا۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button