اہم ترین
گندم سبسڈی میںمرحلہ وار کمی کرنے کی کوششوںکے خلاف ایک اور دفعہ تحریک چلانے کا عزم
یاسین (معراج علی عباسی ) ممبرقانون ساز اسمبلی و رہنما پاکستان تحریک انصاف راجہ جہانذیب نے مسلم لیگ ن گلگت بلتستان کے صوبائی حکومت کے جانب سے جی بی کے عوام کو ملنے والی سبسیڈائزگندم کو مرحلہ وار کم کرنے یا قیمتیں بڑانے کے لیے تیار کردہ پالیسی کے خلاف عوامی تحریک چلانے کے لیے ایک بار پھرسے کمرکس لی ہے۔عوامی تحریک کے لیے18 فروری کو عمائدین یاسین کا گرینڈمشاورتی جرگہ طلب ۔صوبائی حکومت کی غیریب کش پالیسوں کیخلاف عوامی احتجاج ،دھرنہ یا ایک بار پھرگلگت کے جانب لانگ مارچ متواقع ہے۔ ممبرقانون ساز اسمبلی راجہ جہنزیب نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن گلگت بلتستان کے صوبائی حکومت نے وفاق کے جانب سے گلگت بلتستان کے لیے سبسیڈائزگندم کے مختص کوٹے کو مرحلہ وار کم کرنے یاگندم کے قیمتوں کو بڑانے کا فیصلہ کیاہے ۔گندم کوٹے میں کمی یا قیمتوں میں اضافہ کرنے کی صورت میں پیش آنے عوامی ردعمل کو روکنے کے لیے صوبائی حکومت نے گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں ن لیگ سے تعلق رکھنے والے مخصوص بندوں کو واظیفے کے ساتھ ٹارگیٹ دیا ہے تاکہ وہ عوام کو شانت رکھنے میں اپنا کردار ادا کرئے ۔انہوں نے کہا ہے کہ محکمہ خوراک غذر کے جانب سے تحصیل یاسین کے لیے مختص سول سپلائی گندم کے کوٹے میں بلاوجہ کٹوتی اور ن لیگ کے صوبائی گورنمنٹ کے جانب سے گلگت بلتستان کے لیے مختص کوٹے میں مرحلہ وار کمی یاقیمتوں اضافے کی پالیسی کے خلاف بھرپور عوامی تحریک چلانے کے حوالے سے ہم نے عمائدین یاسین کاایک مشاورتی اجلاس 18 فروری کوریسٹ ہاوس یاسین میں طلب کیا ہے ۔مشاورتی اجلاس میں تحصیل یاسین کے ہر گاوں سے 5 سے 10 عمائدین شامل ہونگیں ۔عمائدین یاسین سے ہونے والی مشاورت کے بعد یاسین کے رواں ماہ کے کوٹے میں بلاوجہ کٹوتی اور گلگت بلتستان کے لیے مختص کوٹے میں مرحلہ وارکٹوتی یا قیمتوں میں اضافے کی حکومتی پالیسی کیخلاف حکمت عملی طے کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا ہے کہ عمائدین یاسین کے مشاورتی اجلاس میں عوامی احتجاج ،دھرنا یا گلگت کے جانب ایک بار پھرلانگ مارچ کا فیصلہ کیا جائیگا۔ ن لیگ کے صوبائی حکومت کے غیریب کش پالیسی کے باعث عوام میں شدیدقسم کے بے چینی پائی جاتی ہے اور عوام ن لیگ کے صوبائی حکومت کے روزکی ڈرامہ بازی سے تنگ آچکے ہیں ۔انہوں نے کہا ہے کہ 2012 کوہمارے احتجاج کے بعد پی پی پی کے حکومت نے گندم کے قیمتوں میں کمی کے ساتھ کوٹے میں پانچ لاکھ بوریوں کا اضافہ کیا تھا مسلم لیگ کے حکومت آتے ہی جی بی کے پانچ لاکھ بوریاں کم کیں ہمارا مطالبہ ہے کہ پی پی پی کے دور میں اضافہ کردہ پانچ لاکھ بوری گندم کوفوری طورپر بحال کیا جائے ۔انہوں دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگرصوبائی حکومت نے ہمارئے مطالبات کو فوری طورپر تسلیم نہیں کیا تو ٹیکس ہٹاو مہم کے دوران عوام نے حفظ سرکار کا جو حال کیا تھا گندم ایشو پر اس بھی برا حشرہوگا۔