ہر قربانی دیں گے لیکن گلگت بلتستان کو خالصہ سکھ کی راجھدانی میں جانے نہیں دیں گے، آغا علی رضوی
سکردو (پ ر) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سربراہ آغا علی رضوی نے کہا کہ چھومک ، کتپناہ، کواردو، گہوری اوردیگر علاقوں میں عوامی اراضی پر شب خون مارنا علاقہ دشمنی اور خطے کی سا لمیت کے خلاف سنگین سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی ایک ایک انچ کی حفاظت کرنا ہر شہری پر فرض ہے۔خالصہ سرکار کے نام پر گلگت بلتستان کو 48سے پہلے کی صورتحال کی طرف دھکیلنے کی کوشش انتہائی خطرناک اور پاکستان کی سالمیت و استحکام کو خطرے میں ڈالنے کی نہ صرف کوشش ہے بلکہ اس عمل ہے دشمن ملک کے موقف کو تائید ملتی ہے۔ خالصہ سرکار کے نام پر جی بی کو ہندوستان سے جوڑنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے تاکہ دشمن کے عزائم خاک میں مل جائیں۔ چند انچ اراضی کے مفت حصول کے لیے انتظامیہ دشمن کے موقف کی عملی حمایت کرنا چھوڑ دے۔ یہ خطہ یہاں کے عوام نے ڈوگرہ راج سے آزاد کرایا ہے اور آزادی کے ستر سال بعد اس کی زمینوں کو سینکڑوں سال قبل کی خالصہ سرکار سے جوڑنا ریاست سے غداری اور جنگ آزادی کو تسلیم نہ کرنے کے مترادف ہے۔ انتظامیہ ایسے غلط فیصلے سے باز رہے جس کے نتیجے میں یہاں کے عوام سخت اقدام اٹھانے پر مجبور نہ ہو جائے۔ خالصہ سرکار کا مسئلہ اقوام متحدہ اور عالمی عدالت تک پہنچ جائے تو نہ صرف انتظامیہ کو شدید دھچکا لگے گا بلکہ خطے کی سیاسی صورتحال متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ مسئلہ کشمیر اور گلگت بلتستان پر پاکستان کا موقف کمزور پڑ جائے گا۔ لہذا میں ریاستی اداروں سے اپیل کرتا ہوں کہ ایسا اقدام اٹھانے سے باز رہے جس کے نتیجے میں دشمن کے لیے راہ ہموار نہ ہو وطن عزیز کے لیے مسائل پیدا ہوں۔ اگر ریاستی اداروں کو پورے خطے میں کہیں بھی زمین چاہیے تو قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے حاصل کرنے میں کوئی بھی طاقت مانع نہیں ہو سکتی۔ اس کے علاوہ بھی عوامی فلاح کے لیے اگر کہیں کوئی زمین درکار ہوتی ہے تو عوام کو بھی آمادہ کیا جاسکتا ہے لیکن طاقت کا استعمال کسی صور ت ملکی مفاد میں نہیں۔ ویسے بھی اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق جی بی سٹیٹ سبجیکٹ رول کا خاتمہ غیر قانونی عمل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوامی اراضی پر ناجائز قبضے کے خلاف تحریک کے لیے عوام تیار رہیں ۔ اس ظلم کے خلاف کسی بھی سطح تک جانے کے لیے تیار ہیں ۔ ہم ہر قسم کی قربانی دیں گے لیکن خالصہ سرکار کے نام پر گلگت بلتستان کو سکھوں کی راج دھانی میں دینے نہیں دیں گے۔ ہم نے آزادی شعور کے ساتھ حاصل کی ہے خالصہ سکھ نہیں بلکہ پاکستان ہماری پہلی اور آخری منزل منزل جبکہ آئین پاکستان ہمارا دستور ہے۔