حکومت صحت اور تعلیم کے مسائل حل نہیںکررہی، گھانچھے فلاحی کمیٹی نے سیاچن روڑ پر دھرنے کا اعلان کردیا
گانچھے(محمد علی عالم) خپلو میں صحت اور تعلیمی ایشوز کے حل میں حکومتی عدم توجہی پر فلاحی کمیٹی کا سیاچن روڈ پر دھرنا دینے کا اعلان کر دیا فلاحی کمیٹی نے عوامی حمایت لینے کے لئے عمائدین کا اجلاس طلب کر لیا جس میں خپلوشہر کے عمائدین اور سرکردہ گان نے شرکت کی اور فلاحی کمیٹی کے ہر فیصلے پر ساتھ دینے کے عزم کر لیا جس دن فلاحی کمیٹی کہیں گے عوام گھربار چھوڑ کر سیاچن روڑ پر جمع ہو جائیں گے
جمعرات کے روز نجی ہوٹل میں منعقدہ اجلاس میں عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے فلاحی کمیٹی کے صدر حاجی یعقوب، سید حمایت حسین امام جمعہ و جماعت مرکزی خانقاہ معلی خپلو بالا، شیخ غلام حسین امام جمعہ و جماعت مرکزی جامع مسجد ناصر آباد ڈنس ، مولانا عبدالسلام امام جمعہ و جماعت جامع مسجد چقچن اور مولانا محسن علی امام جمعہ و جماعت جامع مسجد باقرپی گوند نے کہا کہ عوامی نمائندے ذاتی مفاد کے لئے اجتماعی ایشوز پر سمجھوتہ کر رہے ہیں گلگت بلتستا ن کے دیگر اضلاع کی ایک گاوں کو جو حقوق حاصل ہے وہ ہمارے پورے ضلع کو نہیں ہے ہم نے اب کوئی بے غیرتی نہیں دیکھائیں گے وقت آگیا ہے کہ ہم سب متحد ہو کر اپنی حقوق کو حاصل کرنے کے لئے سخت قدم اٹھائیں حکومت نے ہماری شرافت کو کمزوری سمجھ کر خپلو سمیت پورے ضلع کو مکمل نظرانداز کر رکھاہے اس سے زیادہ اور بدقسمتی اور کیا ہو سکتی ہے کہ پورے ضلع میں ایک لیڈی ڈاکٹر نہیں ہے آج کے دور میں بھی گانچھے ضلع کے عوام صحت کی بنیادی سہولت سے محروم ہے معمولی اپریشن کی سہولت میسر نہیں ہے سرکاری احکامات کو چند ڈاکٹرز ہوا میں اڑ ا دیتے ہیں اس سے اندازہ ہوتا ہے حکومت کی کوئی رٹ نہیں ہے ہمیں آج تک لولی پوپ دیتا رہا چیف سیکرٹری سمیت اعلی حکام ڈاکٹروں کے آگے کیوں بے بس ہے کیوں انکے احکامات کو نظر انداز کررہے ہیں اگر یہ آفیسران اپنی احکامات کو عملد رآمد نہیں کرا سکتے ہیں تو انکو اپنی سیٹ پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں ہے ہم نے ڈھائی سال تک گانچھے سے تعلق رکھنے والے عوامی نمائندوں کو ضلع کی مسائل کو حل کرنے کے لئے وقت دیا مگر انمائندوں نے اپنی ذاتی مفاد کو ترجہی دی خپلو کسی زمانے میں پیپلز پارٹی کا گڑھ سمجھا جاتا تھا مگر انہوں نے عوام کی بنیادی مسائل کو نظرانداز کیا اور انکی غلط پالیسی کے باعث عوام نے انکو مکمل طور پر رد کر دیا اگر صورت حال موجودہ حکومت کی بھی رہی تو ہم ن لیگ کو بھی ایسا شکست دینگے عوام نے انکو ووٹ دے کر اقتدار میں پہنچایا ہے تو یہی عوام کو مسترد بھی کر سکتی ہے اس وقت موجودہ حکومت بھی سابقہ حکومت کی نقش قدم پر چل رہی ہے ہم نے بہت برداشت کیا ہے اب ہم چپ نہیں بٹھیں گے علماء نے کہا کہ فلاحی کمیٹی میں تمام مسالک کے علمائے کرام موجود ہے تمام علماء آپس میں مکمل طور پر متحد ہے ہم اداروں کے خلاف نہیں ہے مگر ہم اپنی حقوق کے لئے آخری حد تک جائیں گے ضلع میں گائناکالوجسٹ کی نہ ہونے سے ہمارے سینکڑوں خواتین دوران زچگی سکردو لے جاتے ہوئے راستے میں دم توڑ دگئے خواتین مریضوں کی تکلیف دیکھتے ہوئے ہمیں شرم آتے ہیں انکی تکلیف برداشت کر کے حکومت کو وقت دیا مگر افسوس کی بات ہے ڈھائی سال گزر گئے ہم نے ہر فورم پر آواز اٹھایا مگر کوئی شنوائی نہیں مل سکی گلگت میں بیٹھے ہوئے اداروں کے سربراہان ہمیں مخلوق ہی نہیں سمجھتے ہیں ہماری مطالبات کو ردی بنا کر ٹوکری میں پھینگ دیتے ہیں گانچھے میں عوام تمام تر بنیادی سہولت کی عدم دستیابی کے باوجود حساس ضلع میں وطن کی عزیز کی حفاظت کے لئے پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں علماء نے کہا کہ گانچھے ضلع بہت حساس ہے حکومت نے ہمارے مطالبات حل نہیں کئے تو حالات کا ذمہ دار حکومت ہونگے ہم نے آرمی کو بھی اس حوالے سے آگاہ کر دیا ہے
اجلاس میں شریک سرکردہ گان اور عمائدین نے فلاحی کمیٹی کے ہر فیصلے پر ساتھ دینے کی یقین دہانی کی جب بھی فلاحی کمیٹی کال دیں گے عوام گھروں سے باہر نکلیں گے بچے خواتین سب سڑکوں پر آئیں گے جب تک فلاحی کمیٹی نہیں کہیں گے ہم سیاچن روڑ پر بیٹھیں گے گانچھے کو حکومت نے سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا ہوا ہے