تعلیم

دیامر:‌بھاری فیسیں لینے والی نجی سکولوں میں معیارِ تعلیم کا قتل عام جاری

چلاس (ڈسٹرکٹ رپورٹر )دیامر میں پرائیویٹ تعلیمی سکولوں نے معیاری تعلیم کی دھجیاں بکھیر دی ۔ اونچی دکان ، پھیکا پکوان کے مصداق بھاری فیسیں بٹورنے والے پرائیویٹ سکولوں میں تعلیمی نظام انتہائی ناقص اور ابتر ۔ اور بچوں کو معیاری تعلیم کے نام پر بیوقوف بنایا جارہا ہے ان سکولوں میں جو نصاب پڑھایا جا رہا ہے وہ ان سکولوں کے اساتذہ پڑھانے سے قاصر ہیں سکول انتظامیہ اپنے اساتذہ کو قلیل تنخواہ دے رہی ہے جبکہ بچوں کو دی جانے والی سہولیات بھی انتہائی ناکافی ہیں ۔ ضلع دیامر میں پرائیویٹ سکولوں نے گلی کوچوں میں سکول کھول کر کاروبار کا ذریعہ بنا لیا ۔ جبکہ ان سکولوں میں معیار تعلیم انتہائی ابتر ہے ۔ اساتذہ کو انتہائی کم تنخواہ دی جاتی ہے جس سے اساتذہ سخت ذہنی اذیت کا شکار ہیں جس کی وجہ سے بچوں کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے ۔پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن کے نام سے مختلف محکموں کے سربراہوں کو فنڈنگ کے لئے دباو ڈالا جا رہا ہے اور بعض سکولوں کے زمہ دار لوگ بلیک میل بھی کر رہے ہیں دیامر کے عوامی ،سیاسی اور سماجی حلقوں نے محکمہ تعلیم اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ دیامر میں تمام پرائیویٹ سکولوں کی تعلیمی معیار ،طلبہ کو دی جانیوا سہولیات ،اساتذہ کے تعلیمی معیار اور اساتذہ کی قلیل تنخواہیں کا آڈٹ کرایا جائے اور ضلع بھر کے لئے یکساں سلیبس متعارف کرایا جا

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button