تعلیم

گورنمںٹ کالج طاوس یاسین میں‌بی ایس کی کلاسیں چلانے کی منظوری دی جائے، مطالبہ

یاسین (معراج علی عباسی ) یاسین کے عوامی حلقوں نے وزیرتعلیم گلگت بلتستان اور سیکرٹری ایجوکیشن گلگت بلتستان سے مطالبہ کیا ہے کہ سب ڈویزن یاسین کے مختلف کالجوں میں موجود طلباء اور خاص کر طالبات کے تعداد ،علاقے کی  پسماندگی اور طلباکے مشکلات کو مدد نظررکھتے ہوئے گورنمنٹ انٹرکالج طاوس یاسین میں بی ایس کے کلاسزچلانے کی منظوری دی جائے ۔ اس وقت گورنمنٹ انٹرکالج فار گرلز یاسین اور گورنمنٹ انٹرکالج فار بوائز میں انٹرسطح پرزیرتعلیم طلباکے تعداد 600ہے جبکہ دیگرتین پرائیویٹ میں 400سے زیادہ طلباؤطالبات زیرتعلیم ہے ۔ سب ڈویزون یاسین کے مختلف جالجوں میں مجمعی طور 1 ہزار سے زیادہ انٹرسطح کے طلباکے علاوہ امسال یاسین میں قائم میٹرک کے 10امتحانی مزاکز میں تقریبا 2000کے قریب طلبامیٹرک کے امتحان میں شامل ہیں ۔یاسین کے عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ 70ہزار آبادی پر مشتمل سب ڈویزن یاسین کے ہزاروں طلباکے تعداد ،دورافتادہ علاقے کے طلباء کے مسائل اور تعلیمی اخراجات کو مدنظررکھتے ہوئے یاسین میں بی ایس کے کلاسز چلانے کی منظوری دی جائے تاکہ پسماندہ علاقوں کے غیریب طلباکو بھی تعلیم حاصل کرنے کا مواقع میسرآسکیں ۔
Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button