طفل تسلیوںسے تنگ آچکے ہیں، صوبائی حکومت ڈاکٹروںکی تذلیل بند کرے، پریس کانفرنس
سکردو(ایس ایس ناصری) طفل تسلی، کمیشن، خواب اور سبز باغ سے تنگ آچکے ہیں اور آئے روز صوبائی حکومت ڈاکٹروِں کی تذلیل کر رہے ہیں ان خیالات کا اظہار کنٹریکٹ ڈاکٹرز ڈاکٹر محمد ابراہیم، ڈاکٹر کرامت رضا، ڈاکٹر ساجد اور ڈاکٹر تنزیلانے سکردو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ہم نوکری کی بھیگ نہیں مانگتے جبکہ نااہل سیاست دان یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ ہم اپنے مفاد کیلے نوکری کی بھیگ مانگ رہے ہیں اگر ہمیں نوکری کرنی ہوتی تو شہروں میں بیٹھک کر عزت کے سات خوب پیسے کما سکتے تھے لیکن ہم نے کبھی ایسا نہیں سوچا اس کے باوجود ہمیں انسان نہیں سمجھتے انہوں نے کہا 4مارچ 2016 کو وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے اپنے منپسند اور اثر رسوخ رکھنے والے 6 ڈاکٹروں کو مستقل کیا ہے ان میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے ایم آر سی ایس کی ڈگری رکھنے والا بھائی بھی شامل تھے اسطرح کے دوغلی پالیسی سے ڈاکٹروں میں بے چینی پیدا ہو رہی ہے۔انہوں نے ایک ہی صوبے میں دوغلی پالیسی نامنظور کے نعرے بھی لگائے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کئی بار ڈاکٹروں کو مستقل کرنے اور مختلف شہروں میں کام کرنے والے ڈاکٹروں کو گلگت بلتستان میں ملازمت دیکر انہیں مستقل کرنے کیلے بلند بانگ دعوئیے کیے لیکن ان کے اعلانات اور دعووں پر اب تک عمل در آمد نہ ہوسکے اور انہوں نے صرف اور صرف اپنی اختیارت کا غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے بھائی اور دیگر بیوروکریٹس کے رشتہ داروں کو مستقل کئیے جبکہ گلگت بلتستان کے دور دراز علاقوں میں کام کرنے والے ڈاکٹز جن کے کوئی سفارش اور اثر رسوخ نہیں ہیں انہیں دیوار سے لگائے گئے انہوں نے کہا کہ اس وقت بہت سارے ڈاکٹرز گوجال سےلیکر چلاس کے دور دراز علاقوں اور بلتستان کے دیہاتوں میں خدمت سر انجام دے رہے ہیں لیکن ان کا کوئی پر سان حال نہیں انہوں نے کہا ہے کہ اگر حکومت سنجیدگی سے یہ مسئلہ حل نہیں کی تو حالات کچھ بھی ہوسکتے ہیں ۔پریس کانفرنس میں میل فی میل ڈاکٹرز نے بھرپور انداز میں شرکت کی اور حکومتی رویے کی مذمت کی۔