پاکستان ٹیلی ویژن نیوز نے شینا اور بلتی نیوز بلیٹینز کا دورانیہ بڑھانے کی بجائے کم کردیا، پروگرامز بند
غذر(معراج عباسی)پاکستان ٹیلی ویثرن نیوز نے شینا اور بلتی خبروں کے بلیٹنز میں گلگت بلتستان کی خبروں کے بجائے پاکستان کے دیگر صوبوں کی خبریں نشر کرنا شروع کردیا ہے، جس سے گلگت بلتستان میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
دورانیہ کم کرنے کی کوششوں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوے متعلقہ نیو ز بلیٹنز سے منسلک صحافیوں نے احتجاجا خبروں کا بائیکاٹ کر لیا ہے جس کی وجہ سے بلیٹنز بند ہوے گئے ہیں۔ صارفین نے بلیٹن بند ہونے پر صوبائی حکومت کو ذمہ دار قرار دیا ہے، اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ پانچ منٹ کے بلیٹنز بحال کروانے میں اپنا کردا ادا کرے۔
واضح رہے کہ پاکستان ٹیلی ویثرن گزشتہ 7 سال سے پانچ منٹ کے دورانئے پر مشتمل گلگت بلتستان میں بولی جانے والی دو بڑی زبانوں شینا اور بلتی زبان میں خبریں چلا رہا تھا لیکن گزشتہ دنوں ان دونوں زبانوں پر مشتمل خبروں کے بلیٹنز کے لئے وقف وقت میں گلگت بلتستان کے خبروں کی بجائے پاکستان کے دیگر صوبوں کی خبریں نشر کی جارہی ہیں، جس کی وجہ سے نہ صرف شینا اور بلٹی بلٹن سے منسلک ملازمین کی نوکریاں خطرے میں پڑ گئی اور درجنوں نیوز رپورٹروں کے گھر کے چولہے ٹھنڈے پڑ جانے کا خدشہ ہے ۔
دوسری طرف ان دوزبانوں پر مشتمل بلیٹنز دیکھنے والوں میں بھی تشویش کی شدید لہر دوڑ گئی ہے۔
گلگت بلتستان کے عوامی حلقوں نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سے مطالبہ کیا ہے کہ اس اہم نوعیت کے بلیٹن کو جاری رکھنے اور مزید آگے لے جانے میں اپنا کردار ادا کرے۔