خبریں

4 سال قبل لیکچرر شپ کے لئے ایف پی ایس سی کا امتحان پاس کرنے والے امیدوار ہنوز انٹرویو کے منتظر

ہنزہ ( بیورو رپورٹ ) 4سال قبل فیڈل پبلک سروس کمیشن کی زیرنگرانی لیکچرار شب کے لئے تحریری امتحان میں پاس ہونے والے سینکڑوں امیدوار انٹرویو کےمنتظر، پاس ہونے والے امیدوار انٹرویو نہ ہونے کی وجہ سے ذہنی اذیات کا شکار۔

گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں نے تعلق رکھنے والے سینکڑوں امیدوار جنہوں نے فیڈل پبلک سروس کمیشن کے زیر نگرانی4سال قبل گریڈ 16,17پر مختلف مضامین کے لئے دی جانے والی امتحان میں کامیاب ہوگئے تھے تاہم کئی سال گزرنے کے باوجود انٹرویو نہ لینا سمجھ سے بالاتر ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار FPSCکے زیر نگرانی امتحان میں پاس ہونے والے امیدواروں کی نمائندہ وفد نے میڈیا کے ساتھ خصوصی گفتگو میں کہا۔ انہوں نے مذید کہا کہ FPSCکیس نمبر F4-75/20114/Rکے مطابق گلگت بلتستان کے مختلف کالجوں کے لئے بحیثت لیکچرارز مختلف مضامین کے لئے امتحانات دیئے تھے جس میں سینکڑوں امیدوار کامیاب ہوگئے تھے تاہم 4سال گزر جانے کے باوجود انٹریو کے لئے نہیں بلایا جارہا ہے، جس پر امیدوار ذہنی اذایات کا شکار ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کئی سال گزرنے کے باوجود انٹریو میں بلانے کی بجائے کنڑیکٹ پر کا م کرنے والے لیکچرارز کو مستقبل کرنے کی افواہیں چل رہی ہیں جس کا مطلب میرٹ کی پامالی ہوگی۔ FPSCایک شفاف،میرٹ پر یقین رکھنے والا ادارہ ہے جبکہ امیدواروں کا ادارہ فیڈل پبلک سروس کمیشن پر بھی پورا پورا اعتماد رکھتی ہیں۔ جبکہ دوسری جانب کامیاب ہونے والے امیدواروں سے ادارہ ہذا نے ہمارے اسناد بھی جمع کر دئے گئے لیکن کئی سال گزرنے کے باوجود کوئی پیش رفت نظر نہیں آریا ہے ۔

نمائندہ وفد نے FPSCاور صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جن امیدواروں نے تحریری امتحان پاس کر دیا ہے ان کو انٹرویو کے لئے کال دے کر پاس ہونے والے لکچرارز کی تعیناتی میرٹ کے مطابق عمل میں لایا جائے تاکہ میرٹ اور قانون کی بالا دستی ہو بصورت دیگر گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے امیدوار اس کے خلاف قانونی راستہ اپنانے پر مجبور ہو نگے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button