کھرمنگ کے سرحدی علاقے ترکتی میںواقع گورنمنٹ مڈل سکول کی عمارت کو مقامی بااثر شخصیات نے جانوروںکا باڑا بنا ڈالا
کھرمنگ (بیورو رپورٹ) ضلع کھرمنگ کے سرحدی علاقہ ترکتی میں واقع گورنمنٹ مڈل سکول کی عمارت میں لوگوں نے گھاس پھوس، بھوسے، لکڑی اور گائے اور بکریاں رکھنا شروع کردیا ہے۔ سکول کی عمارت باڑے کا منظر پیش کر رہی ہے۔ چھتوں پر لگے بورڈ ز اور پلرز کسی بھی وقت گر سکتے ہیں دروازے بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ کوئی پرسان حال نہیں۔ مکینوں نے محکمہ تعلیم کے اعلی حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے
تفصیلا ت کے مطابق گلگت بلتستان کے وزیرمنصوبہ بندی اقبال حسن کے آبائی گاوں ترکتی میں واقع مڈل سکول کی عمار ت خالی ہونے کی وجہ سے شیخ فدا حسین انصاری نے اپنے پرائیویٹ سکول کو محکمہ تعلیم کی اجازت سے مڈل سکول کی خالی عمارت میں شفٹ کیا تھا اور عرصہ سات سال تک اسی سکول میں پرائیویٹ سکول کی کلاسز جاری تھیں۔ لیکن پچھلے سال محکمہ تعلیم نے اس عمارت کو پولیس کے ذریعے خالی کرایا، جس کے بعد سے سکول کے آس پاس رہنے والی بااثر شخصیات نے سکول کے کلاس رومز میں نہ صرف گھاس پھوس اور بھوسے رکھنا شروع کردیا ہے، بلکہ مال اور مویشیوں کو بھی باندھنے لگے ہیں۔ اور اب سکول باڑے کا منظر پیش کررہا ہے۔
شیخ فدا حسین کا کہنا تھا کہ ہم نے سکول کی خالی عمارت میں محکمہ تعلیم کی اجازت سے اپنے نجی سکولوں کی کلاسز چلائی، جو سات سال تک جاری رہی۔ گزشتہ سال پولیس نے عمارت زبردستی خالی کروالی، اور میرے خلاف جھوٹا ایف آئی آر بھی درج کیا گیا۔ اسی وقت ڈائریکٹر ایجوکیشن نے ترکتی آکر کلاس چلانے کی پھر سے اجازت دی لیکن ایک گھنٹے بعد مکر گئے اور کہا کہ مجھ پر بہت زیادہ سیاسی پریشر ہے، میں آپکو سرکاری عمارت میں مزید پرائیویٹ سکول چلانے کی اجازت نہیں دے سکتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مڈل سکول سے نکال پھینکنے کے بعد میں اوپن ائیر میں سکول چلاتا ہوں لیکن مڈل سکول کی عمارت کو لوگوں نے اسٹور اور جانوروں کا باڑا بنایا ہوا ہے۔