وزیر اعظم ہیلتھ کارڈ کے مستحق مریضوں کا چلاس ہسپتال میںعلاج ہورہا ہے، نہ انہیں ادویات مل رہی ہیں
چلاس(بیورورپورٹ))ضلع دیامرمیں ،وزیر اعظم ہیلتھ کارڈکے مستحق مریضوں کی چلاس ہسپتال میں نہ مفت علاج ممکن ہے اور نہ ہی ادویات مل رہی ہیں جس کی وجہ سے تمام ہیلتھ کارڈ رکھنے والے غریب مریض سخت مایوسی کا شکار ہیں ۔چلاس ہسپتال میں قائم اسٹیٹ لائف کے دفتر ی عملہ کے ساتھ محکمہ صحت دیامر کا ممکنہ تعاون حاصل نہ ہونے کی وجہ سے وزیر اعظم ہیلتھ کارڈ رکھنے والے غریب مریض سخت کسمپرسی کی حالت میں ہیں اور ادویات بازار سے خرید کر اپنی علاج و معالجہ کرانے پر مجبور ہیں ۔وزیر اعثم ہیلتھ کارڈرکھنے والے غریب لوگوں نے چلاس میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب سے وزیر اعظم ہیلتھ کارڈ کا اجرا ہوا ہے تب سے چلاس ہسپتال میں ہیلتھ کارڈ سے کسی بھی غریب کا علاج ممکن نہیں ہوسکا ہے اور نہ ہی ہسپتال انتظامیہ نے مفت ادویات فراہم کی ہے ،ہیلتھ کارڈ رکھنے والے مریضوں نے اپنی جیب سے پیسے دے کر ادویات خریدی ہے اور علاج کرائی ہے ۔انہوں نے مزید کہاکہ وزیر اعظم ہیلتھ کارڈسے چلاس ہسپتال آنے والے مریض مستفید نہیں ہوسکے ہیں ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چلاس میں موجود اسٹیٹ لائف کے دفتری عملہ نے کہا کہ چلاس ہسپتال سے ڈاون کنٹری ریفر ہونے والے پچاس سے زائد مریضوں کا وزیر اعظم ہیلتھ کارڈکی وجہ سے مفت علاج ممکن ہوا ہے ،لیکن چلاس ہسپتال میں ایڈمنٹ مریض ابھی تک پراپر سسٹم نہ ہونے کی وجہ سے محروم ہیں ،انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ لائف وزیر اعظم ہیلتھ کارڈ رکھنے والے مریضوں کے کیسس بناکر اپنی زمہ داریاں پوری کرتی ہے لیکن آگے سے مریضوں کو ادویات نہیں ملنے کی شکایت مل رہی ہیں ۔(چلاس ہسپتال میں ڈاکٹروں کی کمی ،سہولیات کی عدم دستیابی اور صفائی و ستھرائی کے ناقص صورت حال کہ چلاس ہسپتال میں گائنی کالوجسٹ اور دیگر امراض کے سپشلسٹ ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے دیامر کے دور دراز علاقوں سے چلاس آنے والے مریض در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ،لیکن پوچھنے والا کوئی نہیں ،ہسپتال میں اندھیر نگری چوپٹ راج ہے ،چلاس ہسپتال ہستبل میں تبدیل ہوچکا ہے ،چلاس ہسپتال کے نام پر تنخواہیں لیکر متعدد ڈاکٹر اپنے من پسند سٹیشنوں پر ڈیوٹی دے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں صفائی و ستھرائی کا نظام بھی انتہائی ناقص ہے ،ہر طرف سے بدبو اور تعفن پھیل رہا ہے ،نظام درہم برہم ہے ۔ا چلاس ہسپتال کا برا حال ہے ،ہسپتال انتظامیہ نظام چلانے میں یکسر ناکام دیکھائی دے رہا ہے ، ،پورا ہسپتال چند نرسس کے حوالے کیا گیا ہے ۔ کہ غریب مریضوں کو ہسپتال سے پراسٹامول کی ٹیبلٹ تک میسر نہیں ۔ہسپتال میں بجلی کا جنریٹر ایک سال سے خراب پڑا ہوا ہے جس کی وجہ سے ہسپتال کے اندر ایمرجنسی کیسس ڈیل کرنا انتہائی مشکل پڑ گیا ہے ۔ چلاس ہسپتال میں انسانیت سسک رہی ہے ،مائیں سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے اپنے لخت جگروں کو اپنے سامنے تڑپتے سسکتے دیکھ رہی ہے ،لیکن کوئی پوچھنے والا نظر نہیں آرہا ہے ۔