سدپارہ ڈیم میں پانی کی سطح کم ہوگئی، سکردو شہر میںبجلی اور ترسیل آب کا نظام متاثر ہونے کا خدشہ
سکردو ( رجب علی قمر ) سدپارہ ڈیم میں پانی کے ذخائر آخری سطح پر پہنچ گیا سکردو شہر میں بجلی ،پانی اور آبپاشی کا نظام مکمل متاثر ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے ڈیم میں روزانہ پانی کی مقدار کم ہوتی جارہی ہے بارشیں نہ ہونے کی صورت میں سدپارہ ڈیم خالی ہونے کا خدشہ ہے روان سال برفباری اور بارشیں نہ ہونے سے پانی کی مقدار طلب سے بھی کم سطح پر پہنچ چکی ہے ہنگامی اور فوری طور پر اقدامات نہ اُٹھانے کی صورت میں کاشت کار اور عوام تباہ ہونے کا امکان ہے اس سلسلے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت اور انتظامیہ ہنگامی طور دیوسائی سے شتونگ نالہ کا پانی سدپارہ ڈیم میں لانے کا بندوبست نہ کریں تو معاملات سنگین ہوگا ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ بارشیں اور برف باری نہ ہونے کے باعث سدپارہ ڈیم میں پانی کی مقدار آئے روز کم ہوتی جارہی ہے جس سے نہ صرف سکردو کی انسانی آبادی متاثر ہوگی بلکہ قابل کاشت زمینیں اور درختان سوکھ جائیں گے سکردو کی ڈھائی لاکھ آبادی کا واحد پانی ،بجلی اور آبپاشی کا ذریعہ اسی ڈیم پر منحصر ہے ڈیم میں رواں سال پانی کی سطح انتہائی نچلی سطح تک جا پہنچی ہے جو کہ پانی ،بجلی جیسے انسانی بنیادی ضروریات کی قلت اور بحران کا باعث بنے گا ماہرین نے اعلیٰ حکومتی ذمہ داروں ،محکمہ واپڈا ،برقیات اور ضلعی انتظامیہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ دیوسائی شتونگ نالہ کا پانی سدپارہ ڈیم میں شامل کرنے کے لئے بروقت اقدامات اُٹھائیں ۔