حفیظ سرکار گلگت بلتستان میں ایک بارپھر ایف سی آر نافذ کرناچاہتا ہے، مولانا عبدالسمیع
استور ( سبخان سہیل )گلگت بلتستان کو ایک بار پھر ایف سی آر کے کالے قانون کی طرف لے جانے کی بھر تیاری کی گی ہے ۔۔گلگت بلتستان کی سر زمین کے ساتھ حفیظ سرکار نے یہاں کی غریب عوام کا بھی سودا کرلیا ہے ۔مجوزہ پیکج 2018 کے نام پر گلگت بلتستان کو اندھرے میں دھکیلا جارہا ہے گلگت بلتستان کی صوبائی اسمبلی کو اختیارت منتقل کرنے کے بجاے تمام اختیارت اسلام آباد منتقل کرنا پوری قوم کے ساتھ زیادتی ہے ۔سابق امیر جماعت اسلامی و چیرمین سیاسی امور گلگت بلتستان مولانا عبدالسمیع ۔
انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کونسل کے پاس جو اختیارت تھے وہ بھی ختم کئے گئے ہیں، اور جو وفاقی وزیر امور گلگت بلتستان کے پاس اختیارت تھے ان کو بھی ختم کر کے گلگت بلتستان اسمبلی کو بااختیار بنانے کے بجاے تمام اختیارت وزیر اعظم پاکستان کو منتقل کیے گئے ہیں۔ نیے مجوزہ پیکج کے نام پر گلگت بلتستان کی غریب عوام کو ایک بار پھر ڈوگروں کے دور میں داخل کرنے کی کوشش کی گیی ہے ۔ہم ایسے پیکج کو مسترد کرتے ہیں جو لوگ جمہوریت کے دعوے کرتے ہیں انھوں نے جمہوریت کا جنازہ نکلا ہے۔
پر امن احتجاجی جلسے پر حفیظ سرکار نے جو فائرینگ کرکے عوامی نمائندوں کو چیرمین عوامی ایکشن کمیٹی مولانا سلطان رئیس اورممبر گلگت بلتستان اسمبلی راجا جہانزیب سمیت دیگر رہنماوں کو زخمی کیا ہے وہ غر جمہوری طریقہ ہے انھوں نے جو سرکاری کرسی کا غلط استمعال کیا ہے اب عوام کی عدالت میں جواب دینا ہوگا۔پرامن جلسے کے شرکاء پر جو لاٹھی چارج کیاہے اس کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہیں ۔گلگت بلتستان کی عوام کو گزاشتہ ستر سالوں کے محرمیوں کا ازلہ کرنے کا داعو کرنے والوں نے گزاشتہ ستر سالوں سے جو امیدیں اپنے حقوق کے لیے لگائے ہوے تھے ان امیدوں کا جنازہ مجوزہ پیکج آرڈر کے نام سے نکلا ہے ۔حفیظ سرکار نے پوری قوم کی تذلیل کی ہے کسی صورت میں بردشت نہیں کی جاے گی ۔