سیاحت

ضلع نگر میں‌سیاحت کے فروغ کے لئے روڑ انفراسٹرکچر سمیت کسی بھی منصوبے پر کام نہیں‌ہورہا،

نگر ( اقبال راجوا) محکمہء سیاحت غائب ضلع نگر میں سیاحت کی فروغ کے لئے روڑ انفراسٹرکچر سمیت کسی اور بھی منصوبے پر کوئی کام نہیں ہو رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق محکمہء سیاحت گلگت بلتستان ضلع نگر میں سیاحت کی فروغ کے لئے بہت کم قیمت کی سرگرمیوں کے علاوہ کہیں پر بھی کوئی ٹھو س منصوبہ بندی کرتی دکھائی نہیں دیتی۔ گزشتہ دنوں ٹور ڈی خنجراب سائکل ایونٹ میں علامتی شرکت کی جبکہ ضلعی ہیڈ کوارٹر نگر میں ایک کونے پر دفتر کی تعمیر کا کام جاری ہے ۔

گذشتہ سال سیاحوں کے لئے منی مری کہلانے والے گاپا ویلی کے لئے مقامی معاون تنظیم LSOشینبر کی تعاون سے سات کلومیٹر کچا روڑ صرف تین ماہ کے مختصر دورانئیے میں مکمل کر لیا ہے ۔ سابق چیف سیکر یٹری ڈاکٹر کاظم نیاز کے تبادلے کے بعد اداروں کی صورت ایسی ہے جیسے ان کو سانپ سونگھ گیا ہے اس کی بہترین مثال محکمہء سیاحت نگر ہے جسکاکوئی کام ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔

محکمہء سیاحت نگر کے ذمہ دار صرف کسی تقریب یا کسی اعلیٰ آفیسر کے نگر یا ہنزہ جانے کے انتظار میں بیٹھتےہیں یا زیادہ سے زیادہ 30km KKH پٹی پر موجود ضلع نگر کے صرف دس فیصد علاقوں میں اپنی جیپوں کو دھول اور مٹی سے بچا کر آنیاں جانیاں لگا کر کے صوبائی ہیڈ کوارٹر گلگت اور ضلع نگر تک پھیرے لگاتے رہتے ہیں ۔
ضلع نگر میں بیسیوں بلند اور خوبصورت پیکس، بر ویلی بالائی چراگاہ طولتورا میں کئی کلومیٹر پر محیط بریؤ دروکش جھیل ،شانئیے ،کچیلی،فایا اور شائیو وائی جیسے قدیم طویل گلیشئیرز،گلگت بلتستان کا پانچواں بڑا قدرتی گاپا،بونر اور دودنیال کے جنگلات ،نیلئے برئیے دائینتر ،برکوت،فیٹس بارئیے اور بوئنگ جیسے میلوں پھیلے ہوئے سر سبز چراگاہیں ،چشمے بہتی ندیاں اور آبشاریں ابھی بھی سیاحوں کی نظروں کے استراحت کے لئے صدیوں سے منتظر ہیں ۔ ان علاقوں تک محکمہء سیاحت کی جانب سے روڑ بنانے کے یا سیاحوں کو سیاحت کا زوق پورا کرنے اور ان کے آرام کے لئے کوئی منصوبہ ابھی تک سامنے نہیں آیاہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ محکمہء سیاحت کی سیاحت سے عدم دلچسپی کا عالم یہ ہے کہ وہ سیاحت کو فروغ دینے اور کاغذپر منصوبے بنانے کے لئے سیاحتی علاقوں اور مناظر کے بنیادی معلوماتی مواد تک موجود نہیں ۔ معلوم نہیں ہوتا ہے کہ سیاحت کے فروغ کے نام پر بنے اس ادارے کے سیکریٹری ،ڈائیرکٹر، اور دیگر اہم ترین زمہ دار اپنے زمہ اریوں کی انجام دہی کے لئے کیا کچھ کر رہے ہیں ؟
محکمہء سیاحت کو چاہیئے کہ وہ نگر میں سیاحت کے سلسلے میں KKHپٹی کے علاوہ باقی 90فیصد علاقوں کے لئے ایسے منصوبے بنائیں جن کے سبب سیاحوں کو ایک بار ایک ہی موسم میں آنے کی نیت کرنے کے بجائے بار بار اور ہر موسم میں آنے اور قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہونے کے لئے مجبورکیا جاسکے۔ حکومتی اور مالیاتی اداروں کو چاہیئے کہ نوجوانوں کو فطرت سے موافق ہوٹل انڈسٹری کے فروغ کے لئے استعداد کار بڑھانے کے تربیتی ورکشاپس منعقد کریں اور ہوٹلنگ کے لئے آسان شرائط پر مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ قرضے فراہم کرے۔
قابل غور بات یہ ہے کہ گلگت بلتستان آنے والے سیاح قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہونے کے لئے آتے ہیں نہ کہ بڑے بڑے ہوٹلوں میں دن رات عیاشیاں کرنے کے لئے۔ اس لئے تمام زمہ دار اداروں کو چاہیئے کہ ایسے ٹھوس منصوبہ بندی کریں جو ہمارے قدرتی ماحول کو محفوظ رکھا جا سکے اور سیاح ان قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہوتے رہیں۔ ماحول دوست سیاحتی اقدامات نہایت لازمی ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button