چترال کی تین بیٹیوں نے سی ایس ایس امتحان میںکامیابی حاصل کر کے تاریخ رقم کر دی
چترال (بشیر حسین آزاد) چترال کی تین بیٹیوں نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے تحت منعقدہ سی ایس ایس کے امتحان میں نمایان پوزیشن حاصل کرکے تاریخ رقم کر دی۔ یہ تین طالبات چترال سے سی ایس ایس کرنے والی اولین خواتین آفیسرز ہیں۔
پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس (سابق ڈی ایم جی) میں اوپن میرٹ پر آنے والی ڈاکٹر ثانیہ حمید پاشا میرٹ لسٹ میں 20ویں نمبر پر ہے ۔ ایوب میڈیکل کالج ایبٹ آباد سے 2016ء میں ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد اسلام آباد کے پمز ہسپتال میں گزشتہ سال ستمبر میں ہاؤس جاب مکمل کرچکی ہے۔ ان کے والد عبدالحمید پاشا گلگت بلتستان کے اکاونٹنٹ جنرل ہیں جن کا تعلق اکاونٹس اینڈ آڈٹ گروپ سے ہے۔ ثانیہ چترال کے معروف شاعر، ادیب اور صحافی تاج محمد فگار مرحوم کی نواسی ہیں جبکہ چترال سے میڈیکل کے پروفیشن کو چھوڑ کر سول سروس میں جانے کا اعزاز بھی اسے پہلی مرتبہ حاصل ہے۔
میرٹ لسٹ کے 35نمبر پر اور صوبے میں چوتھی پوزیشن پر آنے والی شگفتہ جبین کا تعلق تریچ وادی سے ہے، اور وہ قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں کیمسٹری میں ایم ۔ایس سی کرنے کے بعد اسی یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی اسکالر ہیں۔ وہ گورنمنٹ کالج پبی میں عربی کے ایسوسی ایٹ پروفسیر ابراہیم شاہ کی صاحبزادی ہیں۔
اسی طرح مستوج کے علاقہ پرکوسپ سے تعلق رکھنے والی سیدہ میمونہ پشاور یونیورسٹی سے ایل ایل ایم کرنے کے بعد نیب میں اسسٹنٹ پراسیکیوٹر کے طور پر کام کررہی ہیں ۔ میرٹ لسٹ کے سیریل نمبر 139میں آنے والی میونہ کو ان لینڈ ریونیو سروس (سابق انکم ٹیکس گروپ ) میں منتخب ہوگئی ہیں۔