چترال ( محکم الدین ) چترال کے تینوں نو منتخب ممبران اسمبلی نے چترال کی تعمیرو ترقی اور اس کے مسائل کے حل کیلئے مشترکہ اور مربوط طور پر کوشش کرنے پر اتفاق کیا ہے ۔ اور سابقہ دور کے تلخ تجربات کو پھر سے نہ دوہرانے کا اُصولی فیصلہ کیا ہے ۔ اور کہا ہے کہ ہمیں کریڈٹ لینے سے زیادہ چترال کا روشن مستقبل عزیز ہے ۔ جس کیلئے پارٹی اور مذہبی تفریق سے بالا تر ہو کر جدو جہد کریں گے ۔
ان خیالات کا اظہار نومنتخب ممبران اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی ایم این اے ، مولانا ہدایت الرحمن ایم پی اے و وزیر زادہ اقلیتی رکن صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا نے اتوار کے روز چترال کمیونٹی ڈویلپمنٹ نیٹ ورک ( سی سی ڈی این ) اور چترال چیمبر آف کامرس کی طرف سے ایک تعارفی نشست کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جس میں چترال چیمبر اور سی سی ڈی این کے ممبران و نما یندگان کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ صدر سی سی ڈی این سرتاج احمد خان اور نائب صدر چترال چیمبر اتالیق حیدر علی شاہ و صدر بازار یونین چترال نے نومنتخب ممبران اسمبلی کو ہار پہنایا اور اُنہیں مبارکباد دی ۔
سرتاج احمد خان نے اس موقع پر اپنے خطاب میں ، سی پیک منصوبے ، چترال میں کاروباری شعبے کو ترقی دینے ، معدنیاتی وسائل سے مقامی آبادی کو فوائد پہنچانے کیلئے پالیسی سطح تک آواز پہنچانے ، آبی وسائل کے ثمرات سے چترال کو مستفید کرنے ، چترال کو آبی قلت سے نکالنے کیلئے گلیشئرز کا تحفظ کرنے ، ٹورزم کے فروغ ، اکنامک زون ڈرائی پورٹ کے قیام اور خاص کر افرادی قوت کو کار آمد بنانے کیلئے نوجوانوں کو وقت کے دھارے کے ساتھ چلانے کے حوالے سے طویل سروے اور تحقیق پر مشتمل حقائق کو دستاویز کی شکل میں نمایندگان کے حوالے کی اور اُس کا خلاصہ پیش کیا ۔ انہوں نے کہاکہ چترال کے ان مسائل کے حل کیلئے چترال کی پوری قوم ، سی سی ڈی این ، چترال چیمبر آف کامرس اینڈ اندسٹریز آپ کے ساتھ ہیں ۔ لوکل سپورٹ آرگنائزیشنز آپ کے اپنے ادارے ہیں ۔ جنہیں آپ ہمیشہ اپنی خدمت میں مستعد پائیں گے ۔ اُنہوں نے پی ٹی آئی کے سابقہ دور حکومت میں عمران خان اور وزیر اعلی کی چترال چیمبر آفس کے دورہ کرنے اور اس کے مسائل کے حل میں بھرپور دلچسپی پر اُن کا شکریہ ادا کیا ۔ اور کہا ۔ کہ انشاء اللہ چیمبر اور کاروباری افراد کے دیگر مسائل موجودہ حکومت میں حل ہوں گے ۔ اقلیتی رکن اسمبلی خیبر پختونخوا وزیر زادہ نے اپنے خطاب میں کہا ۔ کہ چترال کی ترقی اور یہاں رہنے والے تمام باشندوں کی خوشحال زندگی امن جُڑی ہوئی ہے ۔ اور چترال وہ جگہ ہے ۔ جہاں کالاش اقلیت اور مسلم کمیونٹی کی محبت ،بھائی چارہ اور ہم آہنگی مثالی ہے ۔ اور اسی وجہ سے کالاش مذہب زندہ ہے۔ میری کوشش ہوگی ۔ کہ مذہبی ہم آہنگی کو مزید فروغ دے کر مضبوط تر بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ نومنتخب ممبران اسمبلی مولانا عبد الاکبر اور مولانا ہدایت الرحمن میرے بڑے ہیں ۔ اور میں دل سے اُن کا احترام کرتا ہوں ۔ اور میں باہمی اعتماد کے ساتھ عوامی خدمت پر یقین رکھتا ہوں ۔ اس لئے پارٹی وابستگی سے بالا تر ہو کر اُن کی رہنمائی میں چترال کی تعمیرو ترقی کے لئے کوشش کروں گا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ہمارا کام کلاس فور بھرتی کرنا یا کسی کی ٹرانسفر کرنا نہیں ہے ۔ بلکہ عوام کے اُن اجتماعی مسائل کا حل ہے ۔ جو برسوں سے توجہ طلب ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ہم حکومتی فنڈ سے بڑے ترقیاتی کام کریں گے ۔ چھوٹے کاموں کیلئے مختلف اداروں اور ڈونرز سے استفادہ کریں گے ۔ وزیر زادہ نے پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان اور پارٹی کی صوبائی قیادت کا شکریہ ادا کیا ۔ کہ انہوں نے کالاش برادری کو نمایندگی دی ۔ انہوں نے چترال چیمبر کے صدر سرتاج احمد خان کی طرف سے تعارفی پروگرام منعقد کرنے اور مسائل دستاویزی صورت میں پیش کرنے پر اُن کا شکریہ ادا کیا ۔ ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن نے کہا ۔ کہ چترال میں سابقہ ادوار میں مختلف پارٹیوں کے نمایندگان کی کامیابی سے جو نقصان ہوا ہے ۔ وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے ۔ اس لئے اس تجربے کو سامنے رکھتے ہوئے ہم باہمی مشورے سے عوام کی خدمت کریں گے ۔ اور ایم پی اے وزیر زادہ میرے سگے بھائی کی طرح ہیں ۔ انہوں نے سی سی ڈی این تنظیمات کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ مہمان خصوصی مولانا عبد الاکبر چترالی نے کہا ۔ کہ لواری ٹنل کا مسئلہ تمام پارٹیوں کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں تھا ۔ ہم نے آواز لگائی ۔ اور لوگوں نے سپورٹ کیا ۔ جس کے نتیجے میں یہ بڑا مسئلہ بتدریج حل ہوا ۔ اس لئے یہ بات یقینی ہے کہ جہاں کسی مسئلے پر قوم متحد ہو ۔ اُس کے حل نہ ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہو تا ۔ مولانا نے چترال میں ارندو سے لے کر بروغل تک مواصلات کی مشکلات ، بجلی کی فراہمی ، ایریگیشن چینلز کی تعمیر ، آبنوشی سکیم کے مسائل اور چترال شہر میں سوریج سسٹم نہ ہونے باعث لوگوں کو درپیش مشکلات کا ذکر کیا ۔ اور کہا ۔ کہ ان کے حل کیلئے اقدامات کئے جائیں گے ۔ انہوں نے اداروں میں کرپشن کو چترال کیلئے نا سور قرار دیا ۔ اور کہا ۔ کہ چترال میں حکومت کے خزانے سے بھاری فنڈ تعمیرو ترقی کیلئے آتے ہیں لیکن وہ کرپشن کی نذر ہو جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ اگر اس کرپشن کو ہی کنٹرول کیا جائے ۔ تو چترال کے آدھے مسائل حل ہوں گے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اُن کی کوشش ہو گی ۔ کہ برابری کی بنیاد پر تمام کمیونٹیز کے مسائل حل کئے جائیں ۔ مولانا چترالی نے ایم ایم اے پر بھر پور اعتماد کرنے پر چترالی قوم کا شکریہ دا کیا ۔ اور کہا ۔ کہ انشا ء اللہ وہ قوم کو مایوس نہیں کریں گے ۔ تعارفی اجلاس سے ضلع ناظم مغفرت شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ لواری ٹنل کے کھلنے کے بعد انوسٹرز چترال کی طرف متوجہ ہوئے ہیں ۔ جن سے فوائد لینے کیلئے لائحہ عمل کی ضرورت ہے ۔ تاکہ مقامی لوگوں کو فوائد مل سکیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال کے تمام گھروں میں بجلی روشن ہوئے بغیر اس کو چترال سے باہر لے جانے کی اجازت نہ دی جائے ۔ ضلع ناظم نے تمام سول سوسائٹی آرگنائزیشنز کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ اجلاس میں ایک متفقہ قرارداد منظور کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی اور صوبائی قائدین سے اقلیتی رکن اسمبلی وزیر زادہ کو صوبائی کابینہ میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔