سرکاری تعلیمی اداروں کے فیڈرل بورڈ سے الحاق کے فیصلے پر نظرثانی کریںگے، وزیر اعلی اور وزیر تعلیم کی یقین دہانی
گلگت ( پ ر) قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے اساتذہ و منجمنٹ سٹاف نے جی بی کے سرکاری سکولز و کالجز کو فیڈرل بورڈ سے الحاق کرانے کے محکمہ تعلیم کے نامعقول نوٹیفیکشن پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان سے ملاقات کی اور اپنے تحفظات اور خدشات سے آگاہ کیا۔ وفد نے وزیراعلیٰ کو بتایاکہ محکمہ تعلیم کا یہ فیصلہ آپ کے اُس وژن اور جدوجہد کے برخلاف ہے جس کے تحت آپ اس علاقے کے لوگوں کے ساتھ ساتھ ہر ادارے کو مضبوط اور امپاور کرنا چاہتے ہیں۔ لہذا اس نوٹیفیکشن کو منسوخ کراکے علاقے کی اولین مادر علمی کو تباہ ہونے سے بچایا جائے اوریہاں کے طلباء کو تعلیم سے دور کرانے کی سازش کو بے نقاب کیا جائے۔
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے محکمہ تعلیم کے اس نوٹیفیکیشن سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے فوری نوٹس لینے کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہماری حکومت کوئی ایسا قدم نہیں اُٹھائیگی جس سے KIUاور یہاں کے طلباء کو نقصان پہنچے۔ اس سے قبل وفد نے صوبائی وزیر تعلیم حاجی ابراہیم ثنائی سے ملاقات کی اور اپنا بھرپور احتجاج ریکارڈ کروایا۔ وفد نے صوبائی وزیر پر واضح کیا کہ سرکاری سکولز و کالجز کے اچھے نتائج کیلئے اصلاحات لانے پڑتے ہیں نہ کہ اس کا ملبہ کسی دوسرے ادارے پر ڈال دیا جاتا ہے ۔ وفد نے صوبائی وزیر تعلیم کو بتایا کہ KIUسے فارغ التحصیل طلباء آج گلگت بلتستان سمیت ملک کے بہترین اداروں میں اہم عہدوں پر فائز ہیں۔ یونیورسٹی میں بہترین تدریسی نظام کے ساتھ ریسرچ کلچر فروغ پارہاہے۔ دوسری طرف گلگت بلتستان کے ایسے علاقوں میں امتحانی سینٹر قائم کئے جاتے ہیں جہاں سال کے 6مہنہ زمینی نقل وحمل معطل رہتاہے اور وہاں ہیلی کاپٹر کے ذریعے امتحانی میٹریل پہنچایا جاتا ہے۔ صوبائی وزیر تعلیم حاجی ابراہیم ثنائی نے کہا کہ لوگوں کی شکایت پر ہم نے فیڈرل بورڈ سے الحاق کا فیصلہ کیا ہے۔ اگر اس سے علاقے میں مزید مسائل پید ا ہوسکتے ہیں تو ہم اس نوٹیفیکشن کو واپس لانے پر غور کریں گے اور یونیورسٹی کے ساتھ ملکر اس مسئلے کا حل نکالیں گے۔انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ KIUکے ساتھ ملکر گلگت بلتستان میں باقاعدہ امتحانی بورڈ قائم کیا جائے ۔