گیارہ شرپسندوں نے دیامر جرگہ کے سامنے ہتھیار ڈال دئیے
چلاس (شفیع اللہ قریشی)دیامر جرگہ اپنی کامیابی کی طرف گامزن۔گیارہ مزید مطلوب شرپسندوں نے خودکو سرنڈرکر جرگے کے سامنے ہتھیار ڈال کر پیش ہوئے۔بدامنی پھیلانے والے مطلوب سہولت کار افراد کی تعداد 26 ہوگئی۔ جرگے نے حکومت کی جانب سے فراہم کردہ لسٹ میں سے 26 افراد کو حکومت کے حوالے کردیئے ہیں۔کمشنر دیامر استور ڈویژن سید عبدالوحید کا وطین کیساتھ خصوصی گفتگو۔انھوں نے کہا کہ دیامر جرگہ اپنے کام میں مصروف ہے اور حکومت کے ساتھ 24 گھنٹے رابطے میں ہیں۔اور حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کررہی ہیں۔33 افراد کی لسٹ جرگے کو دی گئی ہے جرگہ دن رات اپنے کوششوں میں لگی ہوئی ہے۔یہ سلسلہ تب تک جارہی رہے گا جب تمام مطلوب سہولت کار پیش نہیں ہوتے۔
انھوں نے کہا کہ پیش ہونے والے افراد سے تفتیش کا عمل جاری ہے اگر لسٹ کے علاوہ اس میں کسی قسم کا کوئی پیشرفت ہوکر مزید مشتبہ افراد سامنے آتے ہیں تو ان کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔داریل تانگیر میں کسی قسم کا کوئی آپریشن نہیں ہورہا ہے۔انھوں نے کہا حکومت کی جانب سے منتخب کردہ دیامر جرگہ اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کرکے آسانیاں پیدا کررہی تو آپریشن کی نوبت ہی نہیں ہے۔جو کام حکومت نے کرنا تھا وہ جرگہ کررہا ہے۔جہاں جرگہ ناکام ہوگا تو وہاں جرگے کی نشاندہی پر ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ گیارہ مزید مطلوب سہولت کار جو کہ حکومت کے لسٹ میں تھے جرگے کے ہاتھوں سرنڈر کردیئے ہیں۔دو روز میں جرگے کے تھرو پیش ہونے والے کل ملاکر26 افراد ہے جنھیں حکومت کے حوالے کردیئے ہیں۔جرگہ اور امن کیمیٹی علاقے کو شر سے پاک کرنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ دیامر کو امن کا گہوارہ بنانا ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ عمائدین دیامر اور علمائے کرام حکومت کے ساتھ تعاون کر کے حب الوطنی ہونے واضح ثبوت دیا ہے۔دیامر کے تحصیل داریل و تانگیر میں ضلعی انتظامیہ،عمائدین اور علمائے کرام کیساتھ امن وامان کی صورتحال پر روزانہ کی بنیاد پر میٹنگ بھی ہورہی ہے۔سید عبدالوحید شاہ نے کہا حالیہ واقعہ میں متاثرہ اسکولوں کے مرمتی کام کے حوالے سے آج اہم اجلاس ہوگا۔