قراقرم یونیورسٹی دیامر کیمپس میں غیر قانونی بھرتیاںہوئی ہیں، وزیر ایکسائز اینڈٹیکسشن کا انکشاف
چلاس ( شہاب الدین غوری سے )صوبائی وزیر ایکسائزاینڈ ٹیکسیشن حیدر خان اور وزیر جنگلات عمران وکیل نے چلاس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کیمپس دیامر میں حالیہ ہونے والی بھرتیوں میں بڑے پیمانے پر گھپلے کئے گئے ہیں ،فوکل پرسن یونیورسٹی کیمپس دیامر شاہ نواز نے پسند و ناپسند کی بنیاد پر تمام چھوٹی بڑی پوسٹوں میں بھرتیاں کرائی ہیں ،حالیہ بھرتیوں پر دیامر کے منتخب ممبران سمیت تمام عوام کوسخت اعتراض ہے ،اور کیمپس کی بھرتیوں میں دیامر کو یکسر نظر انداز بھی کیا جاچکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ فوکل پرسن دیامر کیمپس ایک پڑھے لکھے جاہل شخص ہیں جن میں یونیورسٹی کیمپس چلانے کی کوئی صلاحیت نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ ایک نااہل شخص کے ہاتھ میں یونیورسٹی کیمپس کا نظم و نسق چلانے دینا دیامر کے عوام کے ساتھ زیادتی ہوگی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک متنازعہ شخص جس نے قراقرم یونیورسٹی گلگت میں انتشار پھلا کر یونیورسٹی کا ماحول خراب کر دیا تھا ،آج دیامر کیمپس کا ماحول خراب کرنے کیلئے اُس کرپٹ اور متنازعہ شخص کو فوکل پرسن بناکر دیامر بھیجنا ظلم ہے اور یہاں کے عوام کو کسی صورت قابل قبول نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ قراقرم یونیورسٹی دیامر کیمپس کی منظوری میں صوبائی حکومت،گونر،وزیر اعلی اور دیامر کے وزرائ نے اہم کردار ادا کیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ قراقرم یونیورسٹی دیامر کیمپس کو کامیاب طریقے سے چلانے کیلئے سنجیدہ،بردبار،مستقل مزاج اور کرپشن سے پاک آفیسر کو تعینات کیا جائے ،دیامر جیسے حساس علاقے میں شاہ نواز جیسے متنازعہ آفسرکی تعیناتی سے علاقے میں حالات خراب ہونے کا خدشہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ایک چھوٹا آفسریونیورسٹی کیمپس کی کامیابی کا سارا کریڈٹ خود لینے کی کوشیش کرتا رہا اور صوبائی حکومت کو کریڈٹ دینے کی زحمت تک گوارا نہیں کیا ۔انہوں نے کہا کہ دیامر کیمپس کی افتتاحی تقریب میں یونیورسٹی انتظامیہ کی دعوت پر ہم شریک ہوئے تھے ،لیکن کیمپس انتظامیہ نے ہماری تذلیل کی ،انتظامیہ کے غلط رویوں پر افسوس ہے۔