اہم ترین
وزیرستان میںشہید ہونے والے پانچ نوجوان گلگت بلتستان میںسپرد خاک
گلگت ( فرمان کریم )شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں سے لڑتے ہو ئے جام شہادت نوش کرنے والے 4شہدا کی نماز جنازہ پاک آرمی کے ہیلی پیڈ گلگت میں ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ میں فورس کمانڈر نادرن ایریاز میجر جنرل ثاقب محمو دملک، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن ، چیف سیکرٹری گلگت بلتستان بابر حیات تارڈ، ڈی سی گلگت (ر) کپٹین سمیع اللہ فاروق، آئی جی پی گلگت بلتستان ثنا اللہ عباسی کے علاوہ اعلیٰ عسکری و سول حکام سمیت شہدا کے لواحقین نے شرکت کی۔ نماز جنازہ سے پہلے شہدا کے جسد خاکی کو بذریعہ ہیلی کاپٹر راولپنڈی سے گلگت پہنچا دیا گیا تھا۔
نماز جنازہ کے بعد فورس کمانڈر نادرن ایریاز میجر جنرل ثاقب محمو د ملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لئے حب الوطنی سب سے اہم چیز ہے اور ان تمام عناصر کے جو ہمارے امن کے خلاف برسر پیکار ہیںاُن کو ختم کرنے کے لئے ہمارے فورس کی کارکردگی پوری قوم کے سامنے ہے۔ بلخوض آج اس بات کا میں بھی ذکر کرنا ضروری ہے کہ گلگت بلتستان کے نوجواناں صف اول میں شامل ہیں۔ملک اور قوم کی سالمیت کو برقرار رکھنے کے لئے ۔ میںگلگت بلتستان کے عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے ایسے سپوت پیدا کئے اور محاذ پر بیجھے جو آج ان عناصر کے خلاف بر سر پیکار ہیں اوراپنے جانوں کا نظرانہ دینے سے دریغ نہیں کر رہے ہیں۔ان شہدا کے ایسے عناصر سے پوری قوم کو بچایا ہے ہمارے جوان اندرونی یا بیرونی خطرات سے ہمارے جوان نبردآزما ہیں۔ پوری قوم گلگت بلتستان کے ان ماوں کو سلام پیش کرتی ہے جنہوں نے ایسے سپوت پیدا کئے ہیںجنہوں نے ملک دشمن عناصر کو نہ صرف جہنم واصل کیا بلکہ ملک اور قوم کو ایسے خطرات سے بھی بچایا ہے۔مجھے فخر ہے کہ آج گلگت بلتستان سب سے آگے کھڑا ہے۔یہ بات ثابت کرنے میں کہ کوئی رنگ نسل کوئی چیزاس پر فوقیت حاصل نہیں رکھتی جو چیز سب سے اہم ہے وہ ملک وقوم کی سالمیت اور جذبہ حب الوطنی ہے اور آج جن جوانوں نے جان کا نظرانہ پیش کیا ہے وہ ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔انشا اللہ ہمارے ملک کے کوئی بھی بچہ اپنی جان کی قربانی سے دریغ نہیں کرئیگا۔ فورس کمانڈر نے مذید کہا کہہم یہ بتانا چاہتے ہیں اُن تمام عناصر کے لئے جو یہاں گلگت بلتستان میںانتشار پھیلانے کے درپے ہیں ہم اُنہیں جڑ اُکھاڑئیں گے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک عظیم قربانی دیا ہے جس پر ہمیں فخر ہے۔ افواج پاکستان نے اندونی اور بیرونی ملکی سلامتی کے لئے قربانی دیتے ہوئے آرہی ہے۔ان پانچ شہدا نے ہمارے سر فخر سے بلند کیا ہے۔گلگت بلتستان کے جوانوں سے اس ملک کی سلامتی کو اپنے لئے زیور سمجھ کر اپنی جان کو اپنے ملک کے لئے پیش کیا ہے ۔ ہم لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔گلگت بلتستان کے عوام نے پہلے بھی اپنے ملک کی خاطر قربانی دی ہے اور آئیندہ بھی کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریئنگے۔ آج بیرون دشمن بھی کچھ زیادہ متحرک نظر آتا ہے ہمسائیہ ملک ہندوستان ہر طرح کے حربے استعمال کر رہا ہے۔ اورہندوستان ہمارے ملک کے اندر بھی انتشار پھیلانے کی کو شش کر رہا ہے۔اب ہم آپس میں متحد ہیں کو ئی دو رائے نہیں ہے انشا اللہ دشمن ملک کو سبق سکھائیں گے۔
شہدا میںشہید حوالدار امیر ولی کا تعلق دینور گلگت سے ،سپاہی سمیع اللہ کا تعلق ضلع ہنزہ سے اور سپاہی انور جان کا تعلق ضلع غذر سے ہیں جبکہ حوالدار نصیر کا تعلق استور سے تھا۔نماز جنازہ پڑھنے کے بعد شہدا کی جسد خاکی کو اُن کے آبائی گاوں میں روانہ کر دیا گیا اور سپرد خاک کر دیا گیا۔