ہنزہ میں انسداد خسرہ مہم جاری، بڑی تعداد میں بچے مستفید ہورہے ہیں
ہنزہ(ذوالفقار بیگ ) ہنزہ میں خسرہ مہم جاری ، بچوں کی بڑی تعداد نے ویکسنیشن سنٹرز کا رُخ کرلیا۔ بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگوانے ویکسنیشن سنٹرز پر آنے والے والدین سے میڈیا کے نمائندوں نے پوچھا کہ خسر ہ مہم شروع ہوئے صرف تین دن گزرے ہیں اتنا جوش و خروش ابھی تو پورے نو دن باقی ہیں تو والدین نے کہاکہ بچوں کی صحت کے معاملے میں دیر نہیں کرنی چاہیے ۔ کیونکہ بچوں کو حفاظتی ٹیکے بر وقت لگانے سے مختلف بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں ۔ یہی والدین کا فرض ہے اُنہوں نے مزید کہاکہ بچے صحت مند ہونگے تو معاشرہ صحت مند ہوگا ۔ بارہ دنوں پر مشتمل انسداد خسرہ مہم روٹین ویکسنیشن سے اضافی ایک حفاظتی ویکسین ہے کیونکہ حفاظتی ٹیکوں کی وجہ سے بچے بہت سے مہلک بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں یہ ہنزہ بھر کے سات یو نین کونسلوں میں جاری ہیں بعداز میڈیا کے نمائندوں نے ڈاکٹر عارف سے پوچھا کہ خسرہ کی ظاہری علامت اور بچے کو خسرہ کیسے ہوسکتا ہے عوام میں شعور آگاہی کیلئے اس کی بنیادی علامات بتادے تو اُنہوں نے کہاکہ خسرہ کا وائرس کھانسی اور چھینک کے ذریعے ایک دوسرے ایک بچے سے دوسرے بچے تک پھیلتا ہے چاہے ابھی سرخ دھبے ریش (RASH)ظاہر نہ بھی ہو ئے ہوں یہ وائرس پر ہجوم مقامات مشلاسکولوں ، مارکیٹ وغیرہ میں زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے خصوصا جب بچوں کا حفاطتی ٹیکوں کا کورس مکمل نہ ہو ۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ خسرہ ہوجانے کی صورت میں بچے کے پورے جسم پر دانے نکل آتے ہیں جو تین دن تک رہتے ہیں بخار کے ساتھ آنکھوں میں سُرخی ، منہ میں چھالے ، کھانسی ، ناک کا بہنا شامل ہیں جن بچوں کو حفاظتی ٹیکے نہ لگے ہوں ان میں خسرہ کی بیماری کا حملہ زیادہ شدید ہوتا ہے اس لئے محکمہ صحت نے بارہ دنوں پر مشتمل انسداد خسرہ مہم شروع کیا ہے تاکہ کوئی بھی بچہ اس مہم سے محروم نہ رہے اُنہوں نے والدین سے بھی گزارش کی کہ اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکے ضرور لگوائیں تاکہ آپ کا بچہ صحت مند اور تندورست رہیں ۔ یہی ہمارا مشن ہے اُنہوں نے مزید کہاکہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر شیر حافظ کی سر براہی میں ڈاکٹروں کی ٹیم اس مہم کے حوالے سے ہر ویکسنیشن سنٹرز پر جاکر چیک کر رہی ہیں کہ کہی کوئی کوتاہی نہ ہو انشاء اللہ ہم پُر اُمیدہے کہ ضلع ہنزہ میں سو فیصد ٹارگیٹ مکمل کیا جائے گا جس کے لئے ہم نے ٹیمیں بنائی ہیں اُنہوں نے مزید کہاکہ انسداد خسرہ مہم کے دوران آپ کے بچے کو ایک تربیت یافتہ ویکسی نیٹر، میڈیکل ٹیکنیشن یا لیڈی ہیلتھ ورکر جنکی ٹیکے لگانے کی مہم میں ڈیوٹی لگائی گئی ہیں اُنہوں نے ضروری تربیت بھی حاصل کیا ہے وہی ٹیکہ لگائیں گے ۔