برفانی چیتا خطرات سے دوچار ہے، تحفظ کے لئے سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا، مقررین
شگر(عابدشگری) جنگل اور جنگلی حیات خصوصا برفانی چیتے کی حفاظت ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ برفانی چیتا ہماری پہچان اور قومی علامت ہے معدومیت کا شکار ہے۔ بقاء یقینی بنانے کے لئے ہم سب کو اپنا کردار اداکرنے کی ضرورت ہے۔بلتستان وائلڈ لائف کنزرویشن اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کا علاقہ باشہ میں جنگلی حیات کی تحفظ اوراقراء فنڈ کی تعلیمی میدان میں گراں قدر خدمات قابل ستائش ہے۔
ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر شگر ذاکر حسین،جی ایم سدپارہ،ڈی ڈی ایجوکیشن شگر محمد خان ،محمد قاسم بٹ صدر پریس کلب سکردو،ڈی ایف او شگر افتخار احمد،منظور نازاور دیگر نے مڈل سکول سبڑی باشہ میں برفانی چیتے کے تحفظ کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اقراء فنڈز کے زیر انتظام چلنے والی سکولوں کے مابین برفانی چیتے اور جنگلی حیات کے تحفظ کے موضوع پر مڈل سکول ڈوکو سبیڑی باشمہ میں نظم،تقریری اور پینٹنگ کے مقابلے منعقد ہوئے جس میں۔باشہ بھر سے 13سکولوں کے طلباء و طالبات نے حصہ لیا۔تقریر ،نظم اور پینٹنگ کا موضوع جنگلی حیات خصوصا برفانی چیتے کی تحفظ تھا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاجنگلی حیات اور جنگل ہماری پہچان ہے۔یہ ہمارے نہ صرف علاقے کی خوبصورت کا باعث بنتی ہے بلکہ ہماری بقاٗ کیلئے بھی اہم ہے۔جنگلات کی بے دریغ کٹاؤ اور جنگلی حیات کی مسلسل شکار سے یہاں سے جنگلی حیات ناپید ہوررہے ہیں۔یہ جنگلی حیات ہماری اصل پہچان ہے۔لہذا ان کی تحفظ کیلئے ملکر لائحہ عمل طے کرنا اور ان کو بچانا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ بلتستان وائلڈ لائف کنزرویشن اینڈ ڈویلپمنٹ کا علاقہ باشہ میں جنگلی حیات کی تحفظ اوراقراء فنڈتعلیمی میدان میں گراں قدر خدمات قابل ستائش ہے۔اقراء فنڈز کا علاقہ باشہ میں تعلیمی انقلاب قابل ستائش ہے۔اس ادارے کے آنے کے بعد باشہ میں اساتذہ کی کمی کسی حدتک پورا ہونے کی وجہ سے سکولوں میں تعلیمی معیار بلند ہوا ہے۔جوکہ خوش آئند ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے منیجنگ ڈائریکٹر جی ایم سدپارہ نے کہا کہ سال 21012میں اقراء فنڈز نے علاقہ باشہ میں تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز کیا تھا ۔اس وقت علاقہ باشہ میں اس ادارے کے تحت 42اساتذہ مختلف سکولوں میں تعینات ہے۔