معروف منقبت، نوحہ و نعت خوان محمد حسن سحر گھر کی کھڑکی سے گر کر جان بحق ہوگئے
شگر(نامہ نگار ) بلتستان کے نامور منقبت، نعت اور نوحہ خوان محمد حسن سحر اپنے گھر کی کھڑکی سے گر کر جان بحق ہوگئے۔
تفصیل کےطابق ذشتہ رات محلے کی مسجد میں مجلس کے بعد گھر آئے اور ان کی طبیعت خراب ہوگئی۔رات کے آخری پہر ان کی طبیعت مزید خراب ہونے کے بعدانہیں الٹیاں آنے لگیں۔ وہ کمرے کی کھڑکی کھول کر الٹی کر رہے تھے، جب وہ کھڑکی سے گر گئے، اور نیچے پڑے ایک بڑے پتھر سے ٹکرا گئے، اور انہیں شدید چوٹیں آئیں۔ انہیں فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال سکردو روانہ کردیا گیا، لیکن وہ راستے میں زخموں کی تاب نہ لا کر جان بحق ہو گئے۔ ان کی موت سر پر چوٹ لگنے اور زیادہ خون بہنےسے واقع ہوئی۔
گھر کے قریب کسی طبی مرکز کی عدم موجودگی کی وجہ سے انہیں 45کلومیٹر دور سکردو لیجانا پڑا۔ اس دوران ان کے سر سے خون بہتا رہا، اور ان کی موت واقع ہو گئی۔
نماز جنازہ صدر علمائے امامیہ شگر آغا طہٰ الموسوی کی اقتداء میں ادا کی گئی جس کے بعد انہیں آبائی قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا۔ نماز جنازہ میں بلتستان بھر سے ان کی چاہنے والے مختلف مکتبہ فکر کے ہزراروں افراد نے شرکت کی۔
اجتماع جنازہ سے خطاب کرتے ہوئے علمائے امامیہ شگر کے صدر نے مرحوم کی موت کو شگر کیلئے ایک بڑا نقصان قراردیا ۔اور کہا کہ حسن سحر بلبل اہلیبیت ؑ ہونے کیساتھ ساتھ ہردل عزیز شخصیت کا مالک تھا ۔ ان کی خوش گفتار اور سریلی آواز کو بلتستان بھر میں سراہتے تھجے۔وہ مجلس اور محفلوں کی زینت تھی۔مرحوم انتہائی ملنسار ،خوش مکھ اور خوش گفتار انسان تھے۔ اور بلتستان بھر میں اپنے سریلی اور بلند آواز کی وجہ سے مشہور تھے اور ہر محفل کی زینت تھا۔