عوامی مسائل
کیرئیر ٹیسٹنگ سروس نامی ادارے نے لوٹ مار شروع کر رکھی ہے، نااہلی کی بدولت نوجوان مواقع سے محروم ہورہے ہیں، شکایات
اسلام آباد(فدا حسین) گلگت بلتستان کے نوجوانوں نے کیئر ٹیسٹنگ سروس پاکستان نامی ادارے کووہاں کے سادہ لوح اور معصوم لوگوں کو لوٹنے کا ادارہ قرار دیتے ہوئے صوبائی اور وفاقی حکومت سے اس ادارہ پر پابندی عائد کرنے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ ادارے کی طرف سے بھر وقت آگاہ نہ کرنے کی وجہ سے گلگت بلتستان کے سینکڑوں نوجواں مختلف سرکاری محکموں کے لئے ہونے والے امتحانات میں شریک ہونے سے محروم رہے ہیں۔ اس لئے انہوں نے حکومت سے پہلے والے امتحانا ت کو کلعدم قرار دے کر دوبارہ امتحان کرانے یا امتحان میں شرکت سے محروم لوگوں کے لئے الگ سے امتحان لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مطالبہ تسلیم نہ کرنے کی صورت میں احتجاج اور عدالت جانے جیسے اپنے قانونی حق استعمال کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔
مقامی نوجوانوں کے مطابق مذکورہ ادارہ آج کل گلگت بلتستان کے سرکاری محکموں میں ملازمت کے خواہشمند درخواست گزار سے 220 روپے تو وصول کرتا ہے تاہم مقامی نوجواں کے مطابق یہ ادارہ نہ امیدوار کو رول نمبر سلپ بھجواتا ہے نہ ای میل کرتا ہے اور اور نہ ایس ایم ایس اور نہ ہی ٹیلی فون۔ اس لئے گلگت بلتستان کے نوجوانوں سوال اٹھایا ہے کہ اس ادارے کا نام کیئر ٹیسٹنگ سروس پاکستان ہے اگر درخواست گزاروں کو ای میل بھی نہیں کرنی ایس ایم ایس بھی نہیں کرنی رول نمبر سلپ بھی نہیں بجھوانی ہے تو سروس کس بلا کا نام ہے؟ پہلے تو ادارے کے لوگ بات کرنے سے انکار کیا تاہم مقامی صحافی کی طرف سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اس ادارے کو منشن کر کے سوال اٹھانے پر ادارئے کے ڈائریکٹر آپریشن فیصل کاکڑ نے ایس ایم ایس بجھوانے کا اصرار کرتے مقامی صحافی کو ایس ایم ایس نہ ملنے کی شکایت کرنے والا پہلا بندہ قرار دیا۔ یہ بھی یاد رہے کہ کیئر ٹیسٹنگ سروس پاکستان کے ڈائریکٹر آپریشن فیصل کاکڑ صرف ایس ایم ایس بھجوانے کا اصرار تو کرتے رہے مگر انہوں نے نہ تو امیدوار وں کی درخواست پر درج ایڈریس پر رول نمبر سلپ ارسال کرانے کا ذکر کیا نہ ہی ای میل کرانے کا۔ ادارے کے لوگوں کا خیال ہے کہ لوگ کے ویب سائٹ پر وزٹ کر کے اپنا رول نمبر سلپ حاصل کریں ۔ تاہم گلگت بلتستان کے لوگ یہ سوال کرتے ہیں اگر یہ سب انہوں نے خود کرنے ہیں تو ادارہ ان سے فیس کس مد میں وصول کرتا ہے؟مزید یہ کہ مقامی صحافی کی طرف سے مذکورہ ادارے کے آپریشن ڈائریکٹر فیصل کاکڑ کو تحقیقات کے لئے شناختی کارڈدیگر معلومات فراہم کرنے پر ان کی طرف سے جواب Postپوسٹ لکھ کر جواب دیا گیا۔