گلگت (پی ٹی رپورٹر) اسپیشل پرسنز ایسوسی ایشن گلگت بلتستان نے الزام لگایا ہے کہ سرکاری محکموں میں ملازمت کے لئے مختص دو فی صد کوٹے پر غیر قانونی طریقے سے غیر مستحق افراد کونوازا جاتاہے۔
گلگت پریس کلب میں میٹ دی پریس پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئےارشاد کاظمی، امجد ندیم سمیت دیگررہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ کو ٹے کو بڑ ھا کر پانچ فی صد کیا جاۓ ۔ ابتدائی طور پر وزیر علی، گورنر اور چیف سیکرٹری کے دفاترمیں تین تین معذور افراد کو نوکریاں دی جاۓ۔ تاکہ یہ افراد اپنے آپ کو معاشرے کا حصہ سمجھ سکیں اور ان میں پائی جانے والی احساس کمتری کا خاتمہ ھو سکے ۔
رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ گلگت کونداس میں موجود اسپیشل افراد کے مڈل سکو ل کو فوری طور پر توسیع دے کرمیٹرک کا درجہ دیا جاۓ۔ اسپیشل افراد کےہاسٹل کو نیب کے قبضے سےچھڑا کراسپیشل افراد کے حوالے کیا جاۓ اورانتظام محکہ تعلیم کی بجاۓ معکمہ سوشل ویلفیر کے حوالے کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں معذور افراد کو فیسوں سے مستسنی قرار دیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سپیشل افراد کے مسائل و مشکلات کے خاتمے کے لئے بھر پور اقدامات اٹھا رہی ہے۔ اس حوالے سے صوبائی حکومت نے پانچ کروڑ روپے مختص کر دیے ہیں۔ وزیراعلی نے اس گرانٹ کو موجودہ سال بڑھاکر پندرہ کروڑ کرنے کا وعدہ کیا ہے، جس کے لیے ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری سطح پر سامنے آ نے والی رپورٹ کے مطابق دس ہزار سپیشل افراد کی رجسٹریشن ہوچکی ہے۔ جبکہ ایک محتاط اندازے کے مطابق گلگت بلتستا ن میں معذور افراد کی تعداد پچاس ہزار کے قریب ھے، جن کی جلد رجسٹریشن کی جاۓ۔
رہنماؤں نے کہا کہ ہماری ایسوسی ایشن حکومت کے تعاون سے اسپیشل افراد کو اپنے پاؤں پہ کھڑا کرنے کے لیے کوشاں ہے ۔
انہوں نے اعلان کیا کہ تین دسمبر کو عالمی یوم معذور کے حوالے سے گلگت پریس کلب میں ایک شاندار تقریب کا اانعقاد کیا جائیگا۔