زبیدہ خالق میموریل ہسپتال میں مریضوں کا مفت علاج و معالجہ
کھرمنگ (خصوصی رپورٹ) زبیدہ خالق میموریل ہسپتال نے بلتستان موجود تمام سرکاری ہسپتالوں پہ بازی لے گیا۔ غریب علاقےمیں مریضوں کی علاج و معالجےکے لیے پچھلے آٹھ سالوں سے اپنی خدمات جاری رکھی ہوئی ہیں۔
ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کا پامیر ٹائمز سے خصوصی گفتگو میں کہنا تھا کہ زبیدہ خالق ہسپتال میں وہ ساری سہولتیں موجود ہیں جو سرکاری ہسپتالوں میں نہیں ہے۔ سرکاری ہسپتالوں میں ٹھوکریں کھانے پڑتے ہیں لیکن یہاں موجود اسٹاف مریضوں کو ہسپتال میں بھی گھر جیسا ماحول فراہم کرتے ہیں اور علاج و معالجے کے ساتھ ہر طرح کے آپریشن بھی بلکل مفت ہوتے ہیں۔ جبکہ سکردو شہر میں موجود کلینک نما نجی ہسپتالوں میں آپریشن کے نام پر غریب عوام کو لوٹتے ہیں۔
زبیدہ خالق میموریل ہسپتال کے مالک ڈاکٹر سکندر کا پامیر ٹائمز سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ہسپتال کو 2008میں قائم کیا گیا اور مریضوں کا مفت علاج و معالجہ ہو رہا ہیں۔ اس وقت ہسپتال میں ایک سرجن، چھ اسپیشلٹ اور 9میڈیکل آفیسرز کام کر رہے ہیں۔ ساتھ ہیہر طرح کے ٹیسٹز بلکل مفت ہے اور ہر سال مختلف اوقات میں امریکہ، کینیڈا، انگلینڈ اور ملک کے ماہر ڈاکٹروں کے کیمپس بھی لگتے ہیں۔
دوسری جانب دور دراز علاقوں میں علاج و معالجے کے لئے 7ولیج میں ڈسپینسریز ہیں جبکہ 72ولیجز میں موبائل ٹیم ماہر ڈاکٹروں کی نگرانی میں بلتستان کے بالائی علاقوں میں سال بھر راونڈ لگاتے رہتے ہیں اور ہر سترہ دن بعد ایک راونڈ مکمل ہوجاتا ہے اور خواتین کی پیچیدہ امراض کی علاج و معالجے کے لئے ماہر گائنی کالوجسٹ بھی چوبیس گھنٹے سروس دیتی ہے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر سکندر پمزاسلام میں ڈیپارٹمنٹ آف سرجری کے ہیڈ رہے ہیں اور انگلینڈ سے ایف آر سی ایس کی ڈگری ہولڈر ہے۔ جبکہ انگلینڈ میں ایک بڑے ہسپتال میں سرجری کنسلٹنٹ کے طور پر اپنے فرائض سرانجام دے چکے ہیں۔ انہوں نے اپنی تمام تر جائیداد جو سرمیک میں موجود تھی ہسپتال کے لئے وقف کر کے کروڑوں روپے خرچ کر کے ہسپتال کی عمارت بنائیں اور ہسپتال میں تمام سہولتیں فراہم کئے۔