میڈیا پر پابندی سے کھبی بھی فائدہ نہیں ہوا، وزیر اعلی گلگت بلتستان
اسلام آباد(پ ر) وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کی سالانہ ایوارڑ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا پر پابندی کا کھبی بھی فائدہ نہیں ہوا البتہ اس پر پاپندی کے نقصانات بہت ہیں اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ صحافت کی ترقی اور میڈیا کی آزادی کو یقینی بنائیں،نقائص، کمی اور کوتاہیاں ہر شعبے اور ہر ادارے میں ہو سکتی ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ پورے شعبے کا گلا گھونٹا جائے۔
انہوں نے کہا کہ جب صحافت آزاد نہیں ہوگی تو اس سے ریاست بھی اور سیاست بھی متاثر ہوتی ہے اگر صحافت آزاد ہو ہر صحافی اپنے آپ کو صحافی کے ساتھ ساتھ ریاست کے ایک ذمہ دار شہری کی ذمہ داریوں کا ادراک کر کے آگے بڑھے گا تو اس سے معاشرہ ترقی کرے گا۔
وزیر اعلی نے مزید کہا کہ میڈیا کے بغیر سیاسی نظام بے معنی ہو کر رہ جاتا ہے۔ انہی معاشروں میں سیاسی نظام مضبوط ہو سکتا ہے جہاں صحافت نظام پر نظر رکھے اور حکومت و دیگر ادروں کی کمی کوتاہیوں کی نشان دہی کرے ،اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ صحافی برادری اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے نبھائے ،ملک میں جمہوریت کی ترقی کے لئے صحافی برادری کا کردار ناقابل فراموش ہے۔
وزیر اعلی نے مزید کہا کہ میں بذات خود گلگت بلتستان کے کئی مسائل ،اداروں کی کمزوریوں اور نقائص سے میڈیا کے ذرئعے ہی آگاہی حاصل کرتا ہوں جیسے گزشتہ دنوں سرکاری خزانے سے آفیسران کے لئے مہنگے موبائل سیٹ خرید کر دینے کی خبر تھی اس حوالے معلومات لیں تو معلوم ہوا کہ ہماری حکومت نےاس قسم کی کوئی مراعات نہیں دیں ہیں اور نہ ہی اس مد میں کوئی فنڈ رکھا گیا ہے۔ سابقہ کسی حکومت نے یہ احکامات دئے تھے اسی کی روشنی میں موبائل سیٹ خریدنے کا فیصلہ ہوا تھا۔ مجھے معلوم ہوا تو اس پر ایکشن لے کر فیصلہ منسوخ کیا۔
اسی طرح گلگت بلتستان کے دور دراز علاقوں کے مسائل سوشل اور پرنٹ میڈیا کی وساطت سے مجھ تک پہنچتے ہیں تو میں حتی المقدور حل کرنے کی سعی کرتا ہوں۔ کہنے کا مقصد یہ ہے کہ میڈیا کی اہمیت مسلمہ ہے اس کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی کی جانب بڑھ ہی نہیں سکتا ہے۔
انہوں نے اس موقح پر نیشنل پریس کلب ،راولپنڈی اسلام آباد ،پی ایف یو جے اور یونئن آف جرنلسٹ کے عہدیداران کو دعوت دی کہ وہ موسم بہار میں گلگت بلتستان آئیں اور دنیا کے سامنے گلگت بلتستان کا مثبت امیج اجاگر کریں ۔