اہم ترین

’80ملین لاگت کے ٹریفک اسٹرکچرل ریفارمز پراجیکٹ کی حتمی منظوری سے ٹریفک کے مسائل میں کمی آئیگی’

گلگت ( پ۔ر) انسپکٹر جنرل پولیس گلگت بلتستان ثناء اللہ عباسی کی سربراہی میں پولیس ہیڈ کوارٹرز میں ٹریفک امور کے حوالے سے اجلاس ہوا۔

ایس ایس پی تنویر الحسن نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گلگت کیلئے ٹریفک اسٹرکچرل ریفارمز کا 80ملین کا پراجیکٹ اے ڈی پی میں ریفلکٹ ہوا ہے اور حتمی منظوری کے قریب ہے۔ ٹریفک کی بہتری کیلئے اس منصوبے کے تحت 16انسپکٹرز ، 14سب انسپکٹرز اور 9اسسٹنٹ سب انسپکٹرز بھرتی کئے جائینگے۔ ٹڑیفک اہلکاروں کیلئے وردی کے 500جوڑے ، ریفلکٹنگ جیٹکس 200عدد ، 3عدد گاڑیاں ، 1ٹرک ، وی ایچ ایف سیٹ 6عدد ، وی ایچ ایف موبائل سیٹ 50عدد ، واکی ٹاکی 158عدد ، ٹریفک کون ، ٹریفک بورڈز ، کویک رسپانس روڈ ڈیوائڈر ، سٹاپ بورڈ ، ہینڈ میگا فون ، وہیکل سپیکنگ مائیکس ، ریوالنگ لائٹس و دیگر سازو سامان خریدے جائینگے ۔

تنویر الحسن نے مزید کہا کہ موجودہ وقت میں گلگت ٹریفک کیلئے 110اہلکار ڈیوٹی دے رہے ہیں جو کہ ناکافی ہیں ، گلگت میں پارکنگ کیلئے مناسب جگہ نہیں ٹریفک پولیس کے پاس چالان اور جرمانے کا اختیار نہیں ہے۔ حال ہی میں سی پی او سے ٹریفک پولیس کیلئے 14موٹر سائیکلز حوالہ ہوئے ہیں جن کے استعمال آج سے شروع کر دیا گیا ہے ۔

بریفنگ کے اختتام پر ثناء اللہ عباسی نے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ ٹریفک پولیس اہلکاروں کی کمی دور کرنے کیلئے 78آر ٹی ای سٹاف والے کیس کو فالو کیا جائے ، شہر میں جہاں ممکن ہو ون وے ٹریفک کا طریقہ اپنایا جائے ، سنگل سائیڈ پارکنگ پر عمل درآمد کرایا جائے ، این ایل آئی مارکیٹ سے گزرنے والے روڈ کو ون وے کرنے کیلئے متعلقہ ادارے سے رابطہ کیا جائے ، ٹریفک پولیس کے لئے جرمانے اور چالان کے اختیارات کی منتقلی کے حوالے سے بھی ہوم ڈیپارٹمنٹ کو کیس بھیجا جائے ، آئی جی پی ثناء اللہ عباسی نے آخر میں کہا کہ 80ملین کے ٹریفک اسٹرکچرل ریفارمز پراجیکٹ کی حتمی منظوری کے بعد گلگت شہر میں ٹریفک کے درپیش مسائل میں کمی آئیگی ۔

اجلاس میں اے آئی جی قمر رضا جسکانی ، اے آئی جی آپریشنز محمد جمیل ، ایس ایس پی تنویر الحسن سمیت ایس ڈی پی اوز نے شرکت کی ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button