Jan 21, 2019 شمس الرحمن تاجک کالمز Comments Off on مذاق کس نے شروع کیا
پھر خسارہ کس کا ہے؟۔ اس میں دو آپشن بچتے ہیں۔ اگر یہ خالق کی باریک پیسنے والی چکی ہے تو صرف وہ افراد اس کی زد میں آئیں گے جو داغدار ہیں۔ جن لوگوں نے مخلوق کا حق کھایا ہے، جنہوں نے بے تحاشا کھایا ہے، بے دریغ کھایا ہے، اپنا حق سمجھ کر کھایا ہے۔ ان میں سے کوئی نہیں بچے گا چاہے جو بھی جتن کرلیں۔ اگر یہ 70 سالوں سے جاری تماشے کا حصہ ہے تو تماشہ گروں کو شاید اس بات کا احساس ابھی نہیں ہوا کہ احتساب کے نام پر عوام کے ذہنوں میں جو بات بٹھائی گئی ہے، متواتر ان کو کچھ ایسے حقوق کے بارے میں یقین دہانی کرائی گئی جن کے وہ عادی نہیں ہیں۔ یہاں تک کہ عوام کو شعور دینے کے نام پر جس آتش فشان کا منہ کھول چکے ہیں۔ معلوم ہونا چاہئے کہ کھلے منہ والے آتش فشان اتنی آسانی سے بند نہیں ہوا کرتے۔یہ آتش فشان کم یا زیادہ اپنا خراج وصول کرکے ہی منظر سے ہٹے گا۔ کم از کم یہ مذاق آپ کو شروع نہیں کرنا چاہئے تھا۔
Jun 20, 2022 0
Jun 20, 2022 0
Jun 20, 2022 0
Jun 19, 2022 0
Jun 16, 2022 0
Jun 15, 2022 0
Jun 11, 2022 Comments Off on چھشی کا درندہ صفت باپ
Jun 04, 2022 Comments Off on وائس چانسلر بلتستان یونیورسٹی کی ہٹ دھرمیاں
Jun 04, 2022 Comments Off on وائس چانسلر بلتستان یونیورسٹی کی ہٹ دھرمیاں
May 26, 2022 Comments Off on وزارت داخلہ حکومت پاکستان اورچیف سکریٹری گلگت بلتستان کے نام
May 18, 2022 Comments Off on ضلع غذر میںدو نمبر نہیں دس نمبر اشیا فروخت ہورہی ہیں