ششپر گلیشیرپھیلاو: زیر تعمیردو میگاواٹ ہائیڈروپاور منصوبے کے پائپس کی عطاآباد جھیل منتقلی شروع
ہنزہ ( اجلال حسین: خصوصی رپورٹ) ششپر گلیشیر ہنزہ کے پھیلاو سے ممکنہ خطرے کے پیش نظر حسن آباد نا لے میں بننے والی دو میگاواٹ ہائیڈروپاور منصوبے کے پائپس کو عطاآباد جھیل منتقل کردیا جا رہا ہیں۔
ہوم سیکریٹری گلگت بلتستان کی زیر نگرانی ششپر گلیشیرکے حوالے سےبنائی گئی کمیٹی کی سفارشات کے بعد محکمہ برقیات ہنزہ نے حسن آباد نالے میں بننے والی دو میگاواٹ بجلی گھر کے پائپس کو عطاآباد جھیل پر بننے والی 4میگاواٹ بجلی گھر میں استعمال کے لئے منتقل کر نا شروع کر دیا گیا ہے۔
تین سال قبل دو میگاواٹ بجلی کا منصوبہ حسن آباد نالے میں شروع کیا گیا تھا جس کا تعمیراتی کام تقریباً80فیصد مکمل کر لیاگیا ہے۔ گزشتہ سال جون کے بعد ششپر گلیشیر کے پھیلاو سے نہ صرف بجلی کے منصوبے پرکام روک دیا گیا بلکہ حسن آباد نالے میں دیگر پاور ہاو سز، کے کے ایچ کو ملانے والی پل، ایف ڈبلیو او کیمپ، حسن آباد گاوں کے درجنوں مکانات، ہزاروں کنال ذرعی اراضی و درختاں بھی خطرے میں پڑھ چکی ہیں۔
اس کے علاوہ مرکزی ہنزہ کے موضع جات مرتضیٰ آباد تا حیدر آباد کے لئے پینے اور آبپاشی کے واٹر چینلز اور پائپس بھی ششپر گلیشیر سے ہونے والی نقصان کے زد میں آ سکتے ہیں۔
دوسری جانب ششپر گلیشیر سے ہونے والی نقصانات سے نمٹنے کے لئے سرکاری سطح پر تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
ششپر گلیشیر میں گزشتہ سال جون سے پھیلاو کا عمل شروع ہوا تھا اور روزانہ کے بنیاد پرپھیلاو میں اضافہ ہو تے ہوئے پچھلے 8مہینوں میں کئی سو میٹر رہائشی آبادی کی طرف بڑھ گیا ہیں۔ اس کے نتیجے میں ششپر نالے کے دوسری جانب واقع موچو بر نالے کا پانی بند ہو کےخطرناک جھیل کی شکل اختیار کر رہا ہے۔ جھیل سے گزشتہ سال نومبر سے پانی کا اخراج مکمل طور پر بند ہیں۔