دیدار حسین قتل کیس کے مرکزی ملزم کی گرفتاری کا مطالبہ، اشکومن میں ہزاروںافراد کا احتجاجی دھرنا
اشکومن(دردانہ شیر،کریم رانجھا) ؔ عوام کے جان ،مال اور ناموس کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے،اگر ریاست اپنی ذمہ داری ادا نہیں کرسکتی تو ایسی ریاست کی ہمیں ضرورت نہیں،نواز ناجی۔یکم مارچ تک نامزدملزمان گرفتار نہ ہوئے تو احتجاج کا دائرہ وسیع کردیا جائے گا،غذر میں کئی سالوں سے براجمان سرکاری آفیسروں کا فی الفور تبادلہ کیا جائے،معاملے کا نوٹس لینے پر فورس کمانڈر کا شکریہ ،سانحہ تشنلوٹ کے لئے قائم کردہ جے آئی ٹی کی مانیٹرنگ حاضر سروس کرنل کو سونپی جائے،ظفر شادم خیل ۔ظلم کے خلاف عوام اٹھ کھڑے ہوئے ہیں،ہمارا نظام جابروں کی پشت پناہی کررہے اس نظام کو زمین بوس ہونا ہوگا،یعصوب الدین۔
سانحہ تشنلوٹ کے خلاف عوامی رابطہ کمیٹی اشکومن کی کال پرتحصیل ہیڈکوارٹر چٹورکھنڈ کے مرکزی چوک میں احتجاجی جلسہ منعقد ہوا جس میں ضلع بھر کے ہزاروں افراد شریک ہوئے۔اس دوران بازار مکمل طور پر بند رہا اور ٹریفک بھی معطل رہی۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق امیدوار قانون سازاسمبلی ظفر محمد شادم خیل نے کہا کہ تشنلوٹ واقعے نے انسانیت کو شرمسار کیا ہے،اس کیس کے مرکزی اور نامزد ملزمان کو پولیس گرفتار نہیں کررہی ،صوبائی حکومت نے معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس نہیں لیا،فورس کمانڈر کی مداخلت پر جے آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے جس پر مقتول کے لواحقین اور عوام اشکومن فورس کمانڈر کے شکر گزار ہیں،انہوں نے جے آئی ٹی کی مانیٹرنگ آرمی کے حاضر سروس کرنل کے سپرد کرنے کا مطالبہ کیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ غذر میں موجود انتطامی آفیسر سالوں سے اپنی کرسیوں پر براجمان ہیں ،اوور سٹے آفیسران کا فی الفور تبادلہ کیا جائے۔
احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ممبر قانون سازاسمبلی حلقہ 1نواز خان ناجی نے کہا کہ ہم ریاست کے وفادار ہیں اور یہ وفاداری نبھائیں گے لیکن اس شرط پر کہ ریاست بھی عوام کے ساتھ وفاداری نبھا ئے،ہمیں انتہائی اقدام پر مجبور کیا گیا تو کچھ نہیں بچے گا،معصوم طالب علم کو درندگی کا نشانہ بنانے والوں کو کیفر کردار تک پہنچانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،ہمیں ایسی ریاست کی کوئی ضرورت نہیں جس میں عوام کی جان مال اور عزت محفوظ نہ ہو۔سول ادارے امن وامان کے قیام میں بری طرح ناکام ہوچکے ہیں،فوج اس معاملے میں اپنا کردار ادا کرے۔واقعے میں ملوث افراد کو نشان عبرت بنایا جائے۔
مرکزی جنرل سیکریٹری عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان پروفیسر یعصوب الدین نے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست پاکستان کا یہ المیہ رہا ہے کہ یہاں قانوں کی حکمرانی نہیں بلکہ ظلم وجبر کی حکمرانی ہے،تشنلوٹ طرز کے دو واقعات اس سے قبل گلگت میں رونما ہوئے جن کے ذمہ داروں کو تختہ دار پہ لٹکایا جاتا تو آج دیدارحسین زندہ ہوتا،ہمارا نظام جابروں کی پشت پناہی کرتا ہے،حکمران فرعون بنے ہوئے ہیں عوام اس نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔
پاکستان تحریک انصاف ضلع غذر کے مرکزی رہنما نعمت شاہ نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چند عناصر واقعے کو مذہب کا رنگ دے کر اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل چاہتے ہیں جن کو ہم کامیاب ہونے نہیں دیں گے،ان کا کہنا تھا کہ سول انتظامیہ پر عوام کا کوئی اعتماد نہیں،ضلع میں موجود بعض سرکاری آفیسران مافیاز کی پشت پناہی کرتے ہیں اور یہی مافیاز ان آفیسران کے تبادلے رکواتے ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ کہ سانحہ تشنلوٹ میں ملوث ملزمان قتل سمیت دیگر سنگین وارداتوں میں ملوث رہا ہے لہذٰا ان کو ضلعی انتظامیہ علاقہ بدر کرے۔
عوامی ایکشن کمیٹی جی بی کے میر نواز میر نے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ملزمان کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرکے کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے ۔
احتجاجی جلسے سے ممبر قانون ساز اسمبلی نواز خان ناجی،سابق امیدوار قانون ساز اسمبلی ظفر محمد شادم خیل،عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری یعصوب الدین،مفتی جامع مسجد چٹورکھنڈ میر نادر شاہ،عباس علی،پی ٹی آئی کے رہنما نعمت شاہ،موسیٰ مدد،معروف صحافی فدا علی شاہ غذری،عاطف سلمان،غلام رسول ودیگر نے خطاب کیا۔