صحت

چلاس: سلاٹر ہاوس نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو گندہ گوشت کھلانے کا انکشاف

چلاس(محمدقاسم)چلاس میں سلاٹر ہاوس نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کو گندہ گوشت فراہم کرنے کا انکشاف۔قصاب خانے کتوں اور بلیوں کے مسکن بن گئے۔کھلی فضا میں جانور ذبح کرنے کے خصوصی فرش کو کتے چاٹ رہے ہوتے ہیں۔

سوشل میڈیا پہ خبر آنے پہ تحصیل انتظامیہ حرکت میں آگئ اور گوشت فروشوں کو گرفتار کر کے مجسٹریٹ شیخ فرید کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں قصاب فروشوں پہ بھاری جرمانے لگا دیئے گئے اور ایک ہفتہ کے اندر صفائی کو یقینی بنانے کی مہلت دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق چلاس شہر میں قصاب فروشوں کا گندہ اور ناپاک جگہ جانور ذبح کرنے کا انکشاف ہوا ہے جہاں کتے اور بلیاں ہر وقت موجود ہوتی ہیں۔اور بھیسیں ذبح ہونے کی جگہ پہ کتے بلیاں فرش کو چاٹتے رہتے ہیں۔اور گوشت کو فروخت کیا جاتا ہے صفائی کا ناقص انتظام کی وجہ سے مخلتف قسم کی بیماریاں پھیلنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔تاہم اس خبر کو سوشل میڈیا پہ آنے کے کچھ دیر بعد مجسٹریٹ شیخ فرید نے گوشت فروشوں کو دفتر طلب کیا اور صفائی کا خیال نہ رکھنے پہ بھاری جرمانے عائد کر دئیے۔ نیز ایک ہفتے کے اندد قصاب خانوں کی حالت بہتر بنانے اور صفائی کو یقینی بنانے کے احکامات صادر کیے۔

شہریوں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوری بنیادوں پہ چلاس شہر میں سلاٹر ہاوس تعمیر کیاجائے۔تاکہ حفظان صحت کے اصولوں کت مطابق بھنسیں ذبح کئے جائیں۔اور عوام کو صاف گوشت میسر ہو۔۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button