گلگت (پ۔ر) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 15واں اجلاس، سیپ سکولوں کے اساتذہ کو سنیارٹی کی بنیاد پر مستقل کرنے کی منظوری دے دی گئی،پولیس،جیل وارڈنز اور تمام محکموں کی اپ گریڈیشن کی منظوری جوکہ یکم اپریل 2019 سے عملدرآمد ہوگا۔معذور افراد کیلئے ہیلتھ انڈونمنٹ میں 5فیصد کوٹہ فراہم کردیا گیا،معذور افراد کیلئے Disability Councilبنانے کی بھی منظوری، مستحق، معذور افراد کیلئے خصوصی وظیفہ پروگرام شروع کرنے کی بھی ہدایت، معذور افراد کی ملازمت کو یقینی بنانے کیلئے 3فیصد کوٹے کو ہر ادارہ جاتی آسامیوں پر لازمی قرار دیا گیا، نیٹکو ایمپلائز ایکٹ پر وزیر قانون کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے کی بھی منظوری، کنٹریکٹرز کے بقایاجات کیلئے 15دن کے اندر فائنل رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت، سیلاب 2015ء میں واٹر چینلز کی مرمت کی مد میں ٹھیکیداروں کے بقایاجات کی ادائیگی کی بھی منظوری کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 15واں اجلاس وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کانفرنس ہال میں منعقد ہوا جس میں تمام صوبائی وزراء اور مختلف محکمہ جات کے سربراہان نے شرکت کی۔
اجلاس میں مختلف امور زیر بحث آئے۔ اجلاس میں عرصہ دراز سے اپ گریڈیشن کے منتظر پولیس، جیل وارڈنز اور تمام محکموں کے ملازمین کی اپ گریڈیشن کی منظوری دی گئی اور یہ منظوری یکم اپریل 2019ء سے قابل عمل ہوگی۔
کابینہ نے معذور افراد کیلئے ہیلتھ انڈومنٹ میں پانچ فیصد کوٹہ فراہم کرنے کی بھی منظوری دی۔ دریں اثناء کابینہ اجلاس میں تمام سرکاری اداروں کی عمارتوں میں معذور افراد کیلئے خصوصی راستوں، پارکنگ اور سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔ دوسری جانب اجلاس میں معذور افراد کی ملازمت کو یقینی بنانے کیلئے 3فیصد کوٹے کو ہر ادارہ جاتی آسامیوں پر لازمی قرار دے دیا گیا اور مستحق اور معذور افراد کیلئے خصوصی وظیفہ پروگرام شروع کرنے کیلئے متعلقہ محکمے کو اقدامات کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔
کابینہ اجلاس میں 2015ء میں واٹر چینلز کی مرمت کی مد میں ٹھیکیداروں کے بقایاجات کی ادائیگی کی بھی منظوری دی گئی۔ کابینہ اجلاس میں لوکل گورنمنٹ کو 30لاکھ روپے تک کی سکیمیں کمیونٹی لیول پر کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی۔ یہ منصوبے پروجیکٹ کمیٹیوں کے ذریعے ہوں گے۔ نیز تمام چھوٹے منصوبے جن کی مالیت ایک لاکھ روپے سے 30لاکھ روپے تک ہوں گے وہ منصوبے پلاننگ ڈیپارٹمنٹ کو نہ بھیجے جائے بلکہ لوکل گورنمنٹ اپنے نظام کے تحت کرے گا۔
کابینہ اجلاس میں سیپ سکولوں کے اساتذہ کو سنیارٹی کی بنیاد پر مستقل کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی ہے جبکہ سیپ اساتذہ کی سنیارٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے یونین کونسل کے پیرامیٹرز کے اندر تخلیق شدہ آسامیوں پر تعیناتیاں ہوں گی۔
کابینہ اجلاس میں اسمبلی ایکٹ کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو یکم اپریل 2019ء سے پہلے اپنی سفارشات پیش کرکے اسمبلی ایکٹ منظور کرے گی اس کے بعد سیپ اساتذہ مستقل کہلائیں گے۔
کابینہ اجلاس میں سب آرڈیننٹ جوڈیشری ٹریبونل کی منظوری دے دی گئی ماتحت عدلیہ کے ادارہ جاتی مسائل کے حل کیلئے اختیارات کی منظوری دی گئی ہے۔ یہ اختیارات عدلیہ کے اپنے دائریہ نظام کے اندر دیئے گئے ہیں۔ ماتحت عدلیہ ٹریبونل کیلئے منظوری صوبے کے دیگر کسی بھی ادارے کے مینڈیٹ پر اثر انداز نہیں ہوگی۔
کابینہ اجلاس میں محکمہ برقیات کے ٹھیکیداروں کے بقایاجات کیلئے کابینہ نے محکمہ فنانس کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان کے بقایاجات کا فوری بندوبست کیا جائے۔کابینہ نے اس بات کی سختی سے پابندی عائد کی ہے کہ آئندہ تعمیراتی منصوبوں کو اکھٹا کرکے ٹینڈرز نہ کیا جائے ہر منصوبے کا اپنا انفرادی ٹینڈر / سپلٹ اپ کیرٹیریا کے تحت دیا جائے۔
کابینہ اجلاس میں سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی صحت یابی کیلئے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی جانب سے قرارداد پیش کی گئی جس میں ان کے علاج و معالجے کیلئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا۔
کابینہ اجلاس میں بھارت کیخلاف پاک فوج کی کارروائی، بھارت کے جہازوں کو گرانے پر خراج تحسین پیش ۔
کابینہ اجلاس کے آخر میں حال ہی میں انتقال کرجانے والے مسلم لیگ ن کے رہنما و وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے معاون خصوصی محمد سلیم خان اور سروس ٹریبونل کے چیئرمین میر اخلاق کے درجات کی بلندی کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔