چترال(بشیر حسین آزاد)چترال میں بجلی اور ٹیلیفون کے صارفین نے بجلی اور ٹیلیفون کے بلوں پرٹیکس لینے کو غیر قانونی اقدام قرار دیا ہے اور حکومت کو یاد دلایا ہے کہ ملاکنڈ ڈویژن میں تمام ٹیکس واپس لئے گئے ہیں۔عدالتی احکامات موجود ہیں اس کے باوجود 600سے 1500روپے بجلی بل پر370سے 460روپے کا FPAٹیکس بلاجواز ہے۔اسی طرح ٹیلیفون کے بل میں ویلیو ایڈیڈ سروس 55اور سروس ٹیکس 243روپے شامل کیا گیا ہے اس کا کوئی جواز نہیں ۔بجلی اور ٹیلیفون صارفین نے یاد دلایا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا’’میں سب کو رلاونگا‘‘پیٹرول اور ڈیزل کو مہنگا کرنے کے بعد بجلی اور ٹیلیفون بلوں پر ٹیکس لگاکر عمران خان نے ملاکنڈ ڈویژن کے عوام کو رلادیا ہے۔
پامیر ٹائمز
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔
یہ بھی پڑھیں
Close
-
چترال : استحکام پاکستان کانفرنس کا انعقادمئی 18, 2017