تبدیلی سرکار نے لکڑی کی ترسیل پر پابندی نہ ہٹائی، ٹیکس کے نام پر بھتہ خوری ختم نہیںکی، تو اسلام آباد تک لانگ مارچ کریںگے،وزیر اعلی گلگت بلتستان
چلاس ( شہاب الدین غوری سے ) خیبر پختونخواہ حکومت کے خلاف بسری کے مقام پر دھرنا دیئے بیٹھے داریل کے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے اعلان کیا کہ اگر تبدیلی سرکار نے 30 رمضان المبارک تک یہاں پڑی عمارتی لکڑی اندرون شہر لیجانے کی اجازت نہیں دی اور خیبر پختونخواہ کے حدود میں ٹیکس کے نام پر اٹھائے جانے والا بھتہ ختم نہیں کیا تو گلگت بلتستان حکومت کے تمام حکومتی و اپوزیشن ممبران اور یہاں کی عوام وفاقی اور خیبر پختونخواہ حکومت کے خلاف دیامر سے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا آغاز کریں گے اور دھرنا دیں گے۔
وزیر اعلی نے دھرنے کے شرکائ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان پاکستان میں قانون کی دھجیاں اُڑا رہا ہے اور پاکستان کو یگستان بنا رہا ہے ، یہ ملک چلانا عمران خان کی بس کی بات نہیں فوری طور پر استعفی دے کر گھر چلے جائیں تاکہ یہ ملک چل سکے۔وزیر اعلی نے کہا کہ حدود بندی تنازعہ حل کرنے کیلئے بہت بڑی کوشیش کی لیکن تبدیلی سرکار نے ہمیشہ غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا اور اب داریل کی عوام کی ملکیتی جنگلات ہتھیانے کیلئے غیر متعلقہ اشخاص کے ذریعے بے بنیاد دعوے کروائے جارہے ہیں ۔وزیر اعلی نے کہا کہ یہ مسلہ صرف داریل کے لوگوں کا نہیں بلکہ یہ پورا گلگت بلتستان کا مسلہ ہے ،گلگت بلتستان حکومت داریل کے عوام کا مقدمہ اپنا مقدمہ سمجھ کر لڑے گی اور بہت جلد قانونی ٹیم تشکیل دے کر سپریم کورٹ میں کیس لڑیں گے۔وزیر اعلی نے کہا کہ جن اشخاص نے کے پی کے عدالتوں میں یہاں کے جنگلات پر ددعوی دائر کرکے آپس میں مصالحت کیا اور ڈگری لیا ہے جس کی قانونی حثیت نہیں ہے،گلگت بلتستان کی جنگلات پر دعوی کرکے کیس دوسرے صوبے میں لڑنا قانون کی روز سے غلط ہے،یہاں آکر اپنا مقدمہ لڑیں اور اپنی ملکیت ثابت کریں ۔
وزیر اعلی نے کہا کہ گلگت بلتستان کی ایک ایک انچ زمین کا دفاع کریں گے،
وزیر اعلی نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے رائکوٹ تا داسو شاہراہ کی تعمیر کی مد مین رکھے گئے اپنے وزرائ میں تقسیم کیا ہے اور دیامر ڈیم کی تعمیر کیلئے مختص رقم مہمند ڈیم کیلئے منتقل کیا ہے جو کہ ظلم کی انتہا ہے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان اور خیبر پختونخواہ حدود تنازعات کے حوالے سے گلگت بلتستان ہر فورم پر آواز اُٹھائی گی اور قانونی اور سفارتی جنگ لڑیں گے۔انہوںنے کہا کہ عمران خان ایک طرف سے سیاحت کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف گلگت بلتستان آنے والے سیاحوں کو روکنے کیلئے اپنے حکومتی مشنری کے ذریعے روڑے اٹکا رہے ہیں اور گلگت بلتستان کی سیاحت کو ختم کرنے کی سازش کی جارہی ہے جو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے اور عمران خان حکومت کے اوچھے ہتکنڈے ناکام بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان سے دوسرے صوبوں کیلئے جانے والے ڈرائی فروٹ اور عمارتی لکڑی پر ٹیکس لیا جارہا ہے جو کہ غیر قانونی ہے ،یہ شاہراہ وفاقی ہے،وفاقی شاہراہ پر کوئی ٹیکس نہیں لے سکتا ہے،اگر خیبر پختونخواہ نے ٹیکس لینے کی کوشیش کی تو پھر چائنا اور ملک کے دوسرے صوبوں سے گلگت بلتستان اور چائنا آنے والے اشیائے ضروریہ پر ہماری حکومت ٹیکس لے گی۔
وزیر اعلی نے کہا کہ دیامر کی جنگلات کی تحفظ کیلئے فاریسٹ ایکٹ پاس کریں گے اور ٹمبر پالیسی کے بعد تھور،ڈوڈیشال اور داریل کے مختلف علاقوں سے عمارتی لکڑی ڈاون کنٹری لیجانے میں میں ہونے والی تاخیر پر نظر ثانی کریں گے اور پالیسی کی مدت میں توسیع دیں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے گلگت بلتستان کی عوام کیساتھ ظلمانہ رویہ ترک نہیں کیا تو چلو چلو اسلام آباد چلو کی تحریک شروع کریںگے جس کی زمہ دار تبدیلی سرکار ہوگی۔
دھرنے کے شرکائ سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر قانون ساز اسمبلی حاجی فدا محمد ناشاد نے کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگ پرامن ہیں ان کی امن پسندی سے غلط فائدہ نہ اٹھایا جائے،خیبر پختونخواہ حکومت اپنی ظلمانہ پالیسوں پر نظر ثانی کرے۔انہوں نے کہا کہ داریل کی لوگوں کی ایک تاریخ ہے ان لوگوں نے یہاں سے اپنی مدد آپ کے تحت ڈوگرہ اور ہندوں کو بھگایا ہے اور الحاق پاکستان کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاچن سے لیکر کوہستان کی سرحد تک گلگت بلتستان کا ہر جوان داریل کے عوام کیساتھ کھڑا ہے۔یہاں کی پوری قوم آپ کے دکھ درد میں ساتھ ہے اور گلگت بلتستان کا بچہ بچہ ایک پلیٹ فارم پر متحد ہے انشائ اللہ داریل کی عوام کا مسلہ جلد حل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کفر کیساتھ چل سکتی ہے لیکن ظلم کیساتھ کبھی نہیں چل سکتی کے پی کے حکومت ظلم بند کرے ۔مانسہرہ کے ایک شخص نے یہاں کی ملکیتی جنگلات پر قبضہ جمانے کی ناکام کوشیش کی ہے جو کہ کبھی بھی کامیاب نہیں ہوگا ۔وہ شخص اگر دعوی کررہا ہے تو ہماری حدود کے عدالتوں میں آکر مقدمہ لڑیں ۔ہماری اُن لوگوں سے شکایت ہے جو اس قسم کے بے بنیاد دعوے کرنے والے لوگوں کا سپورٹ کررہے ہیں ،ہمسائیگی کا غلط فائدہ نہ اُٹھایا جائے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر جعفر اللہ نے کہا کہ داریل کی عوام کیساتھ ظلم کے خلاف یہاں جمع ہوئے ہیں ،یہ ظلم بند ہونا چاہے،خیبر پختونخواہ حکومت اپنی حواریوں کے ذریعے گلگت بلتستان کے لوگوں سے بھتہ وصول کررہی ہے ،ہم بھتہ خوروں کو سبق سیکھائیں گے۔مانسہرہ کے ایک شہرنی جعلی دستاویزات لیکر یہاں کی ملکیتی جنگلات اپنے نام کرنے کی کوشیش کی جس کو ناکام بنائیں گے۔
دھرنے کے شرکائ سے خطاب کرتے ہوئے رکن اسمبلی جاوید حسین نے کہا کہ یہ طرح کے مظالم یہاں کی عوام پر آج نہیں ڈھایا جارہا ہے بلکہ ظلم و بربریت کا یہ سلسلہ 70سالوں سے جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ ارشد حسین نامی شخص جس نے داریل کی جنگلات پر ملکیت کا دعوی کیا ہے اور آج اُس متنازعہ شخص کو گلگت بلتستان اپیلٹ کورٹ کا جج بنایا جارہا ہے جو کسی صورت منظور نہیں ،غیر مقامی لوگوں کے ذریعے گلگت بلتستان کا نطام چلانے کی کوشیش کی جارہی ہے جو کسی صورت ہمیں منظور نہیں ہے۔ہم سے زیادہ وفادار اس ملک میں کوئی نہیں ہے لیکن ہمیں اب تک آئین سے محروم رکھا گیا ہے،اور 72سالوں سے غلام بنائے رکھا ہے ہمیں نہ قومی اسمبلی اور سنیٹ میں نمائندگی ملتی ہے اور نہ کشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا جاررہا ہے ہمیں پنڈولیم کی طرح لٹکاکر رکھا ہے۔گلگت بلتستان اسمبلی بے اختیار ہے اس اسمبلی کو بااختیار بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک گلگت بلتستان سے گزررہا ہے اور مفادات پنجاب اور خیبر پختونخواہ کو مل رہا ہے۔جو کہ بڑا ظلم ہے۔انہوں نے کہا کہ داریل کی عوام کا مسلہ کل تک حل کیا جائے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے رکن اسمبلی حاجی رضوان نے کہا کہ گلگت بلتستان کے تمام لوگ ایک گھر کی طرح ہیں دیامر کے لوگوں کا مسلہ حل ہونا چاہے۔انہوں نے کہا کہ دیامر اور گلگت بلتستان کے دیگر اضلاع میں ایک سوچی سازش کے تحت دوریاں پیدا کی گئی اور عوام کو آپس میں لڑا کر حقوق سے محروم رکھا گیا اب عوام متحد ہیں اور اپنا حقوق لینا جانتے ہیں ۔
دھرنے کے شرکائ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر تعلیم ابراہیم ثنائی نے کہا کہ دیامر کے لوگوں کی دکھ درد میں شریک ہیں ان کے مسائل ہمارے مسائل ہیں ہم داریل کی عوام کے مسائل حل کرکے دم لیں گے۔انہوں نے کہا کہ بلتستان کے لوگ دیامر کے عوام کیساتھ کھڑے ہیں عوام اشارہ کریں پورے گلگت بلتستان کو جام کر دیں گے۔مظاہرین سے وزیر بلدیات،فرمان علی،وزیر قانون اورنگ زیب ایڈوکیٹ،وزیر ایکسائز حیدر خان،وزیر جنگلات عمران وکیل،وزیر بہبود آبادی ثوبیہ مقدم،پارلیمانی سیکریٹری غلام حسین اور رکن اسمبلی شاہ بیگ نے بھی خطاب کیا اور داریل کی عوام کیساتھ دینے کا اعلان کیا