چترال(بشیر حسین آزاد)چترال کے قریب گولین کے مقام پر واپڈا کا 108میگاواٹ پن بجلی گھر سے پیدوار شروع ہونے کے باوجود پیسکو نے چترال میں غیر اغلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع کرکے حکومت کے ان دعووں کی قلعی کھول کر رکھ دی۔چترال شہر اور دروش میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ ایک بار پھر شروع کردیا گیا جس کے وجہ سے روزہ داروں کو مشکلات سے دوچار ہونا پررہا ہے۔اس سلسلے میں معلومات حاصل کرنے پر ایس ڈی او پیسکو نے اس لوڈشیڈنگ سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارا کام نہیں یہ جوٹی لشٹ گرڈ کا کام ہے۔اُن سے اُن کی زمہ دارویوں کے بارے میں پوچھنے پراُنہوں نے گرڈ سے معلومات حاصل کرنے کی حامی بھرتے ہوئے کہا کہ ہمارا کام ڈسٹری بیوشن اور ری کوئری ہے لوڈ شیڈنگ سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔
اسی طرح جوٹی لوشٹ گرڈ اسٹیشن کے ایک اہلکار سے جب رابطہ کیا گیا اور شیڈول کے بارے میں پوچھا گیا تو اُنہوں کہا کہ پشاور ڈسٹری بیوشن سے ہمیں کل چار بجکر آرتالیس منٹ پر فلان شخص نے کال کیا کہ چترال ایکسپریس فیڈر اور دروش فیڈر سے 5\6گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع کیا جائے۔ جب اُن سے شیڈول کے بارے میں پوچھا گیا تو اُنہوں نے پیسکو دفتر سے رابطہ کرنے کو کہا۔جو کہ پہلے ہی ایس ڈی او اس لوڈشیڈنگ سے لاتعلقی کا اظہار کرچکے تھے۔انہیں جب کہا گیا کہ چترال کے لئے تیس میگاواٹ بجلی مختص کی گئی تھی اور سسٹم میں بجلی موجود ہے اور لوڈشیڈنگ کرکے حکومت کو تاوان پہنچایا جارہا ہے تو اُن کا جواب تھا کہ ہم کچھ بھی نہیں کرسکتے یہ چترال کے منتخب نمائندوں کا کام ہے کہ وہ اعلیٰ حکام سے بات کریں۔
اس سلسلے میں پاؤر ہاؤس کے حکام سے جب بات ہوئی تو اُنہوں نے کہا کہ ضلع چترال کی پوری ضرورت 8میگاواٹ بجلی ہے جبکہ گرڈ والے لوڈشیڈنگ کرتے ہیں اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔ہمارے سسٹم میں اب بھی25میگاواٹ کی بجلی اضافی موجود ہے جو کہ یہ لوگ لوڈشیڈنگ کرکے اسے پانی میں بہا رہے ہیں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ گرڈ والوں کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے 35میگاواٹ بجلی میں سے صرف 3میگاواٹ بجلی چترال میں استعمال ہورہا ہے۔
اب جبکہ عید قریب ہے لوگوں کے کپڑے وغیرہ سیلائی کے لئے درزیوں کے پاس پڑے ہوئے ہیں۔گرمی بھی شروع ہورہی ہے۔سب سے بڑھکر چترال ٹاون کے دوہسپتال،لیب،ایکسریے مشین، فوٹو اسٹیٹ کا کاروبار اس غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے وجہ سے متاثر ہوررہے ہیں۔اب جبکہ بجلی کی وافر مقدار موجودہے اس کے باوجود لوڈشیڈنگ کرنا کوئی سیاسی گیم لگ رہا ہے اور جان بوجھ کر چترال شہر اور دروش کے لوگوں کو جوکہ ہروقت بجلی کی ناروالوڈشیڈنگ کے خلاف اواز اُٹھانے اور جلسہ جلوس کرتے ہوئے آئے ہیں کو سڑکوں پر نکلنے کاموقع جان بوجھ کر موقع دیا جارہا ہے اور عوام کو بے جا تنگ کرکے پتہ نہیں یہ کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔چترال کے سماجی،سیاسی اور کاروباری حلقوں نے ایم این اے چترال،ایم پی ایز چترال،ڈپٹی کمشنر چترال سے چترال کو سابق وزیر اعظم کے طرف سے اعلان کردہ چترال کے سو دیہات کو بجلی کی فراہمی اور چترال کو لوڈشیڈنگ فری ایریاقرار دینے پر عملدرآمد کرانے میں اپنا اپنا کردار ادا کرنے کا پُرزور مطالبہ کیا ہے