سیاحوں کو مقامی روایات کا خیال رکھنا چاہیے، ڈاکٹر عارف علوی، صدر مملکت، کا ہنزہ میں کانفرنس سے خطاب
ہنزہ (اجلال حسین, اکرام نجمی) قراقرم انٹر نیشنل یونیورسٹی ہنزہ کیمپس میں تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے اختتامی تقریب میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی گورنر گلگت بلتستان راجہ جلال مقپون مختلف سیاسی رہنماوٗں اور سرکاری و نجی اداروں کے سربراہان نے شرکت کی افتتاحی تقریب میں مہمانوں کو استقبالیہ خطاب میں وائس چانسلر ڈاکٹر عطا اللہ شاہ نے صدرر مملکت کو قراقرم یونیورسٹی کے لیے درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔
پاکستان میں سیاحت کے لئے بہت سے زیادہ مواقع ہے موجودہ حکومت سیاحت کے فروغ کے لئے انتہائی سنجدگی سے کام کررہی ہیں ان خیالات کا اظہار صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے سرینہ کی تعاون سے قراقرم انٹر نیشنل یورنیورسٹی کے زیر اہتما تین روزہ بین الاقومی ماحول دوست سیاحت اور کوہ پیمائی کانفرنس کے اختتامی تقریب سے خطا کرتے ہوئے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان دن رات سیاحت کے فروغ میں بھر پور انداز میں کاوشیں کر رہا ہیں، جبکہ میں خود ہی ایک سیاح کے طور پر مختلف سیاحتی مقامات کا سفر کر رہا ہوں اور سیاحوں کو چاہیے کہ مقامی روایت کو ہمیشہ مقدم رکھا کریں۔ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان میں سیاحت کو بروغ دینے میں پرنس کریم آغاخان کا اہم کردار ہیں جنہوں نے ہنزہ کے دو اہم قلعے التت اور بلتت فورٹ کو محفوظ کر دیا ہی جس کی وجہ سے سالانہ لاکھوں ملکی و غیر ملکی سیاح اس کا معائینہ کرتے ہوئے ماضی کی تاریخ سے اشنا ہوتے ہیں۔انہوں نے مزید کہاعلاقے کے لوگوں میں یہ شعور پیدا کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ علاقے کے قدرتی حسن کو برقرار رکھنے میں کردار ادا کرے اور خاص کر تعمیرات کیلئے منصوبہ بندی کریں ہنزہ اور گلگت بلتستان میں تعمیرات اور انفراسٹرکچر ماحول کے مطابق ہونا چاہیے۔زونن لاء پر عمل درآمد کی بہت ضرورت ہے گلگت بلتستان حکومت اور لوگوں کو زونن لاء پر عمل کرنا ہوگا۔جس کیلئے عوام کی تعاون ضروری ہے ہوٹل انڈسٹری میں کام کرنے والے افراد کی تربیت کی جائے تاکہ وہ سیاحوں سے بہتر انداز میں پیش آسکے۔ ان علاقوں میں میوزک اور ہیریٹج سیاحت کے مواقے موجود ہیں گلگت بلتستان کے لوگوں کو سیاحوں کو باور کرانا ہوگا کی علاقے میں گندگی اور پولشن نہ پھیلے مشاہدے میں آیا ہیں کی بلند پہاڑوں پر بھی گندگی پھلی ہیں انھوں نے جنگلی حیات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہنزہ کے لوگوں ماحول دوست اقدامات کرتے ہوے پہاڑی جانور ں کو بچانے کے اقدار ت کیے ہیں۔
صدر مملکت نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ اس کانفرنس میں پیش کیے گیے مقالے انتہائی مفید ہیں پیش کیے گیے مقالے ریکارڈ ہونے چاہے اور لوگوں کو ان ریسرچ کاموں کے بارے میں معلوم ہونی چاہیے ۔
تقریب میں مہمانوں کو استقبالیہ خطاب میں وائس چانسلر ڈاکٹر عطا اللہ شاہ نے صدرر مملکت کو قراقرم یونیورسٹی کے لیے درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ اس موقعے پر سویلنہ کے خاتون کو پیماہ نے اپناریسرچ ورک پیش کیا۔اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے گورنرگلگت بلتستان راجہ جلال مقپون نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کے لیے بہت زیادہ مواقع ہیں وفاقی حکومت نے ٹوریزم کو اپنی اولین ترجیحات میں رکھا ہیں انھوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت نے سیاحت کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے اور ہم صدرمملکت سے اپیل کرتے ہیں کہ قراقرم یونیورسٹی کو مزید ترقی دینے میں ہماری بھر پور مدد کرینگے۔
صدر مملکت نے کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگوں،حکومت اور فورس کو مبارک دیتا ہوں جنہوں نے امن امان قائم کیا امن کی وجہ سے سیاحت میں اضافہ ہوا ہے۔کانفرنس کے بعد صدرمملکت نے شہید راشد کریم بیگ کے قبر پہ فاتحہ خوانی کی اور لواحقین سے تعزیت کرتے ہوئے شہید کی قربانی کو تحسین پیش کی صدرمملکت بعد ازاں بلتت کے تاریخی قلعے کا بھی دورہ کیا اور عوام میں گھل مل گئے اور بلتت قلعے سے سرینہ ہوٹل تک پیدل گئے۔