خبریں

ہنزہ:‌ اُلتر نالے میں‌سیلاب کے بعد ایک شخص لاپتہ، متعدد نہروں‌کے سربند تباہ ہو گئے، پانی کا بحران

ہنزہ (اکرام نجمی) التر نالے میں مسلسل اور شدید سیلاب سے مرکزی ہنزہ کے تمام واٹر چائنلز کے سربند ایک بار پھر تباہ سیلابی ریلے میں ایک شخص لاپتہ ہوچکا ہے لاپتہ شخص کی تلاش جاری۔ لاپتہ ہونے والے شخص کا تعلق علی آباد ہنزہ سے تھا اور سمرقند کوئل کی چوکیداری کرتا تھا۔

علاقے میں پینے اور آپاشی کے پانی کا شدید بحران پیدا ہوچکاہے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے نمبردار اسلم نے کہا کہ اس وقت ہنزہ کے عوام پانی کے شدید بحران کا شکار ہے تین سو سے چار سو افراد اپنے مدد آپ کے تحت کام کرکے سربند کو بحال کرتے ہیں اور اگلے ہی دن پھر سیلاب آکر دوبارہ سربند کو تباہ کرتا ہے انھوں نے گلگت بلتستان حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ التت سے ہرچی نالے تک تجویز سڑک کو فوری طور پر تعمیر کرلے تاکہ بھاری مشینری کے زریعے سربند کی بحالی کا کام کیا جاسکے انھوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان حکومت لاپتہ چوکیدار کیلئے معاوضہ کا بھی اعلان کرے تاکہ اس کے لواحقین کی مدد ہوسکے۔

اس موقعے پر ٹاؤن منیجمنٹ سوسائٹی کے صدر رحمت کریم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ التر نالے کی مسلسل سیلاب نے ہمیں مفلوج کرکے رکھ دیاہے ہم گورنر اور وزیر اعلی گلگت بلتستان سے اپیل کرتے ہیں کہ نالے میں سٹرک کی تعمیر اور سربندوں کی بحالی کیلئے فوری اقدامات کریں ریاست ہماری ماں ہے اور ہم حکومت سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں فوری اور موثر اقدامات اٹھاکر عوام کو ریلیف دینگے۔

کریم آباد کے ایک اور نمبردار شناور خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عوام اپنے مدد آپ روزانہ کی بنیاد پر کام کرکے تھک چکے ہیں میں چیف سیکریٹری سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ فوری طور پانی کی بحالی کیلئے اقدامات اٹھانے کیلئے متعلقہ اداروں کو احکامات دیں انھوں نے مزید کہا کہ ڈپٹی کمشنر ہنزہ نے بتی بارود دیا تھا جس پر عوام نے اپنے مدد آپ کے تحت کام کرکے کئی دفعہ پانی کو بحال کیا مگر بد قسمتی سے سیلاب کی بار بار آمد کی وجہ سے پانی کے چائنلز تباہ ہوچکے ہیں انھوں نے مزید کہا کہ موضع گنش،التت،کریم آباد،حیدر آباد،علی آباد کے تمام واٹر چائنلز اس وقت بند ہے۔

یاد رہے کہ پچھلے سال سانحہ التر کے بعد التر نالے میں روزانہ کی بنیاد پر سیلاب آتا ہے جس سے واٹر چائنلز کے ساتھ ساتھ نالے کے اردگرد موجود آبادی کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے جن میں کچھ رابطہ پلیں بھی شامل ہیں

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button