بابوسر ٹریفک سانحے کی اعلی سطحپر تحقیقات نہ ہونے پر عوام میںشدید ردِعمل، 27 جانوںکی ضیاع کے باوجود حکام خاموش
سکردو (رجب علی قمر) سانحہ بابو سر ٹاپ حادثے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات نہ ہونے پر عوامی حلقوں میں شدید غم و غصہ کی لہر ڈور گئی صوبائی حکومت کے رویے کو غمزدہ خاندانوں نے بھی آڑے ہاتھوں لے لیا،المناک حادثے میں 27 انسانی جانوں کا ضیاع ہونے کے باوجود وزیر اعلیٰ اور گورنر کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے عوامی،سیاسی،سماجی اور سول سوسائٹی کے حلقوں میں بھی صوبائی حکومت کی رویے پر شدید تنقید کی جارہی ہے ڈپٹی کمشنر سکردو خرم پرویز کی جانب سے اعلٰی سطحی انوسٹی گیشن کی سفارشات کے باوجود معاملے کو دبایا جارہا ہے انصاف نہ ملنے کی صورت میں عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا جائے گا سکردو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سانحہ بابو سر حادثے کے لواحقین نے کہا کہ صوبائی حکومت خاص کر وزیر اعلیٰ،گورنر اور دیگر حکومتی ارکان کی خاموشی حیران کن ہے گلگت بلتستان کی فضا سوگوار ہے ایک گھر میں پانچ جنازے کے ذمہ دار کون ہے حکومت شفاف تحقیقات کریں بصورت دیگر ہمارے عزیزوں کی خون کا حساب حکومت کو تباہ و برباد کرے گی فورس کمانڈر گلگت بلتستان میجر جنرل احسان محمود خان کا دکھ اور مصیبت کی گھڑی میں انسانیت دوست کردار کو مدتوں یاد رکھا جائے گا۔