استور ( شمس الرحمٰن شمس ) تین روز قبل لوس (استور) میں رات کی تاریکی میں قتل ہونے والے اقبال کے قاتل ڈیوٹی میں ساتھ بیٹھنے والے ان کے ہی ساتھی نکلے۔ استور پولیس نے جائے وقوعہ کا مکمل جائزہ لے کر قتل ہونے والے اقبال کے ساتھ رات کے اوقات ڈیوٹی پر مامور دونوں بندوں سے پوچھ گچھ کی، جس کے بعد عدالت میں مجرم اعجاز الحق اور ملزم شوکت نے اپنے جرم کا باقاعدہ اعتراف کیا ہے۔
یہ انکشاف ایک پریس بریفنگ کے دوران ایس پی سید الیاس حسین نے کیا
انہوں نے مزید کہا کہ استور میں کوئی دہشت گردی نہیں ہوئی ہے، اور نہ ہی کسی اور نے کوئی واردات کیا ہے۔ گاوں میں رات کو ڈیوٹی پر مامور تین افراد میں سے دو نے تیسرے کو فائرنگ کرکے قتل کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ قتل کے واقعے کو بنیاد بناتے ہوے چند سیاسی لوگوں نے اپنی دوکان چمکانے کی خاطر عوام کو اتحاد چوک میں لاکر انتظامیہ اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کیا۔ انہوں نے کہا کہ استور پولیس بغیر کسی سیاسی یا مذہبی دباو کے اپنے ڈیوٹی انجام دیے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قتل کے محرکات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ قتل کے واقعے کی تفصیل بتاتے ہوے ایس پی الیاس نے کہ مقتول شخص کو دو آتشین اسلحے سے دو گولیاں ماری گئیں۔ پولیس واقعے کی تحقیقات میں مصروف ہے۔
ایس پی نے مزید کہا کہ گزشتہ روز گدائی کے مقام پر گاڑیوں کے شیشے توڑنے کا واقعہ بھی بظاہر قتل کے واقعے سے توجہ ہٹانے کی ایک سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی شہری ان واقعات کے بارے میں مصدقہ اطلاع فراہم کرے گا تو اسے پچاس ہزار روپے بطور انعام دئے جائیں گے اور ان کا نام بھی صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔