صحت

چترال میں بھی ہاتھ دھونے کا عالمی دن منایا گیا، بچوں میں صابن تقسیم

چترال(گل حماد فاروقی) ملک کے دیگر حصوں کی طرح چترال میں بھی ہاتھ دھونے کا عالمی دن منایا گیا۔ اس سلسلے میں گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول بمبوریت میں ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کے ریجنل پروگرام منیجر انجنئیر سردار ایوب مہمان حصوسی تھے جبکہ تقریب کی صدارت  اسی سکول کے پرنسپل جاوید حیات نے کی۔

تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جبکہ اسی سکول کے ایک طالب علم نے حمد اور نعت شریف پیش کی۔ سکول کے طلباء نے قومی نغمے اور ٹیبلو بھی پیش کئے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خان، ہائجین موبلائزر، عارف سوشل موبلائزر  نے بچوں کو ہاتھ دھونے کا عملی طریقہ سکھایا۔ کہ ہاتھ کو بیس سیکنڈ تک  اوپر نیچے ہر پہلو سے دھوئے تاکہ تمام جراثیم مر جائے اور انسان کو نقصان نہ پہنچائے۔

 مولوی شیر جمیل نے اسلامی نقظہ نظر سے صفائی  ستھرائی کی  اہمیت پر روشنی ڈالی۔

انجنئیر سردار ایوب نے کہا کہ یونیسیف  کے مالی تعاون  سے اے کے اآر ایس پی  نے  یہ منصوبہ شروع کیا ہے جس میں ضلع بھر کو اوپن ڈیفوکیشن فری  قراردیا جائے گا یعنی تمام لوگوں کو  بیت الحلاء فراہم کرنا ہے تاکہ وہ باہر فضلہ نہ پھینکے کیونکہ اس گندگی پر مکئی پھرتے ہیں اور اس جراثیم کو ہمارے کھانے پینے کی چیزوں میں شامل کرتے ہیں جس کے نتیجے میں ہم بیمار پڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا  ہاتھ دھونے پر اسلئے زور دیا جاتا ہے کیونکہ ستر فی صد بیماریاں ہاتھ کی گندہ  ہونے سے لگتی ہیں۔

شجاعت علی خان پراجیکٹ منیجر نے ہمارے نمائندے کو فون پر بتایا کہ سرکاری سروے کے مطابق چترال کے 1300 گھروں میں لیٹرین نہیں ہیں  جو باہر بشری تقاضے پورے کرتے ہیں اور اس سے گندگی پھیلتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس منصوبے کے تحت ضلع بھر کے ان تمام لوگوں کو لیٹرین کی کموڈ، پائپ، کپ اور آٹھ ہزار روپے فراہم کریں گے تاکہ ہر گھر میں  باتھ روم بن سکے اور وہ باہر جانے کی بجائے گھر کے اندر باتھ روم میں اپنے ضروریات پورا کرے تاکہ ماحول کو صاف ستھرا رکھا جاسکے۔

سکول کے پرنسپل جاوید حیات نے  اپنے  خطاب میں کہا کہ اسلام صفائی کا مذہب ہے اور صفائی پر زور دیتا ہے۔ انہوں نے کہا  اقوام متحدہ  آج عالمی سطح پر ہاتھ دھونے کا دن منارہے ہیں مگر ہمارے مذہب نے آج سے چودہ سو سال پہلے صفائی کی اہمیت  بتائی ہے اور صفائی کو نصف ایمان قرار دیا ہے۔

بعد میں تمام طلباء میں صابن  مفت تقسیم کئے گئے تاکہ ان کو ہاتھ دھونے اور صفائی کی طرف مرغوب کیا جاسکے۔ اس موقع پر شاہد خان نے کہا کہ طلباء می صابن تقسیم کرنے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ بچوں کو اس بات کی ترغیب دی جائے  کہ جب بھی باتھ روم سے ضرورت پورا کرکے نکلے تو  ہاتھ ضرور صابن سے دھوئے تاکہ ان کسی قسم کی بیماری لاحق نہ ہو۔

اس موقع پر چند طلباء نے کہا کہ اس تقریب سے انہوں نے بہت کچھ سیکھا اور حاص کر ہاتھ دھونے کا صحیح طریقہ سیکھا اور  اب ہم صحیح طریقے سے ہاتھ دھوء ں گے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button