ایجوکیشن سکریٹریٹ، الیکشن کمیشن کو دینا سراسر ناانصافی ہوگی. پروفیسر اینڈ ٹیچر ایسوسی ایشن
گلگت (نیوز رپورٹ) گلگت بلتستان پروفیسر ایسوسی ایشن اور گلگت بلتستان ٹیچر ایسوسی ایشن کی ایک مشترکہ ہنگامی میٹنگ سرسید سکول گلگت میں منعقد ہوئی. اس غیر معمولی میٹنگ میں دونوں ایسوسی ایشن کے ذمہ داروں نے اس بات پر شدید دکھ و غصہ کا اظہار کیا کہ حکومت گلگت بلتستان محکمہ ایجوکیشن کو شدید نقصان پہنچا رہا ہے. ایجوکیشن سکریٹریٹ کو الیکشن کمیشن کی تحویل میں دینا انتہائی مضحکہ خیز اور تعلیم کے ساتھ کھلواڑ ہے. ہفتے مہینوں میں ایجوکیشن سیکریٹری تبدیل کیا جاتا ہے تو کھبی ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی دفاتر قبضہ کیے جاتے ہیں تو کھبی اسکول اور کالجز کے ہاسٹل کسی اور محکمے کے حوالہ کیا جاتا ہے. موجودہ ایجوکیشن سکریٹریٹ گرلز کالج کا حصہ ہے،جو بہت جلد فاطمہ جناح کالج کے حوالہ کیا جانا ہے. گرلز کالج میں کلاس رومز کی تعداد انتہائی کم ہے ایک کلاس میں دو سو سے زائد طالبات کو بٹھایا جارہا ہے. بہت جلد 4year Bs کا اجراء ہونا ہے جس کے لیے بڑی عمارت کی ضرورت ہے مگر المیہ یہ ہے کہ سرکار کالجز اور تعلیمی اداروں کے پاس موجود بلڈنگیں بھی دیگر محکموں کے حوالہ کررہی ہے جو انتہائی افسوس ناک ہے. اسکول و کالجز کی نمائندہ ایسوسی ایشنز وزیراعلیٰ اور دیگر مقتدر طبقات سے گزارش کرتی ہیں کہ محکمہ ایجوکیشن کیساتھ ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک ختم کرکے ایسے کسی بھی فیصلے سے احتراز کریں. تعلیم دوستی کا ثبوت دیتے ہوئے اس ناجائز فیصلے کو واپس لیا جائے اور محکمہ تعلیم کو کھلواڑ بنانے سے گریز کیا جاوے.