گنش ہنزہ میں شہید اول چوک کی نقاب کشائی، سپاہی امیر حیات سے منسوب یادگار تعمیر کی جائے گی
ہنزہ (بیورورپورٹ) شہید اول چوک گنش کی نقاب کشائی بڑی تعداد میں عمائیدیں ہنزہ کی شرکت۔ شہید اول امیرحیات کی روح کے ایصال ثواب کیلئے خصوصی دعاکی گئیں۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شہداء قوم کے محسن ہوتے ہیں ہمارا فرض بنتا ہے کہ اُن کو یاد کرتے رہیں۔ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے امجد ایوب نے اعلان کیاکہ آئندہ یکم نومبر تک اسی جگہ پر بہترین یادگار تعمیر کیا جائے گا۔ انجینئر امان اللہ نے اپنے خطاب کے دوران امیرحیات شہید اول کی نواسی زیبل النساء اور ان کی فیملی کو مبارک باددی اور مزید کہاکہ امیرحیات ہمارے قوم کے محسن اول ہیں ان کے جرات مندانہ اقدام کی وجہ سے غلامی کی زنجیریں ٹوٹ کر آج آزادی کی سانسیں لے رہیں ہیں۔
اپنے خطاب میں اکرام جمال نے کہاکہ قبیلہ گنش بڑی جرات مند قوم ہے اسی قوم نے ہنزہ میں ہمیشہ جرات مندی دکھائی گلگت بلتستان کی آزادی میں گنش سے ہی تین ہیروز جو ہمارے علاقے کے جھومر ہیں جن میں شہید اول امیر حیات،صوبیدار میجر فداعلی اور میجر غلام مرتضی شامل ہیں۔ ان جیسے سپوتوں کی وجہ سے آج گلگت بلتستان ڈوگرہ راج کے قبضے سے آزاد ہوچکی ہے۔
ایکشن کمیٹی کے ضلعی صدر انور حسین نے کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ ہمارے ہیروز کو وہ اہمیت نہیں دی جاتی ہے جو ان کا حق ہے حکومت اور مقتدر حلقوں کو چاہیے کہ ان عظیم رہنماؤں کو یاد رکھنے کے لئے ہر ضلعے میں اسی طرح کے یادگار حکومتی سر پرستی میں تعمیر کئے جائیں۔
دوران پروگرام گنش چوک پر یادگار کی نقاب کشائی شہید اول امیر حیات کی نواسی زیبل النساء کے ہاتھوں سے کی گئی عمائیدین ہنزہ کی طرف سے زیبل النساء کو ہار پہنائے گئے۔ پروگرام کے آخر میں گلگت بلتستان کے تمام شہداء کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئیں اور ملک کی سلامتی کے لئے خصوصی دعا کی گئی۔