وزیر اعلی، گورنر آئینی حقوق کی راہ میںرکاوٹ، گگلت بلتستان بار کونسل دونوں کیخلاف سپریم کورٹ میںناہلی کی درخواستیںدائر کرے گا
اسلام آباد: گلگت بلتستان بار کونسل نے ایک اخباری بیان میں گورنر اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کیخلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت اور نااہلی کی درخواستیں فوری طور پر دائر کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
گلگت بلتستان بار کونسل کے وائس چیئرمین نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بار کونسل کو جی بی کے آئینی حقوق کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد میں وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمن اور گورنر راجہ جلال کے رکاوٹ بننے اور ذاتی مفادات کیلئے وزیروں کی ملی بھگت کے ناقابل تردید ثبوت حاصل ہو چکے ہیں یہ دونوں گلگت بلتستان کے عوام اور وکلاء کو گمراہ کررہے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ظاہری طور پر دونوں سپریم کورٹ آف پاکستان کے گلگت بلتستان کو پاکستان کے شہریوں کے برابر حقوق دینے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں جبکہ درپردہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے عزیزو اقارب کی سپریم اپیلیٹ کورٹ اور چیف کورٹ میں ججز کی خالی پوسٹوں پر جوڈیشل کمیشن کے بغیر ازخود بندربانٹ کرکے تقرریاں کرنے کے درپے ہیں۔ستم بالائے ستم وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمن نے گلگت میں پارلیمانی پارٹیز کے اجلاس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کو سبوتاژ کرنے اور آرڈر2018ء کو ایکٹ آف پارلیمنٹ بنانے کی کوشش کرتے ہوئے مقتدر ادارے کو سپریم کورٹ کے فیصلے کا مخالف اور رکاوٹ قراردیاتھاجبکہ اس سے پہلے سرتاج عزیز کمیٹی کی سفارشات کے حوالے سے بھی وزیراعلیٰ ایسا تاثر دیتے رہے کہ مقتدر ادارے سفارشات پر عملدرآمدمیں رکاوٹ ہیں تاہم جب وکلا کو سفارشات کا اصل مسودہ ملا تواس سے معلوم ہوا کہ سفارشات کی کسی نے کوئی مخالفت نہیں کی تھی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اب گلگت بلتستان بار کونسل نے وفاقی وزیر قانون و دیگر اداروں سے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے سے متعلق میٹنگ و رابطے کیے تو واضح شواہد سامنے آئے کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اور گورنر سپریم اپیلیٹ کورٹ اور چیف کورٹ میں ججز کے اعلیٰ عہدوں کو بندربانٹ کے ذریعے میرٹ کی دھجیاں اڑاتے ہوئے اپنے منظور نظر افراد میں تقسیم کرنے کی خاطر وفاق میں آکر سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد میں درپردہ خود ہی روڑے اٹکارہے ہیں ۔
بیان میں کہا گیا کہ حاصل شدہ شواہد کی بنیاد پر گلگت بلتستان بار کونسل کی طرف سے سپریم کورٹ آف پاکستان میں وزیر اعلیٰ اور گورنر کیخلاف توہین عدالت اور نااہلی کی درخواستیں فوری طور پر دائر کرکے ان کیخلاف تادیبی کارروائی یقینی بنائی جائے گی۔