گلگت بلتستان کے پچاس سیاحتی مراکز میں سرمایہ اور تکنیکی معاونت فراہم کرنے کا منصوبہ زیر غورہے، جنرل (ر) عاصم باجوہ
اسلام آباد: وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن سے اسلام آباد میں چیر مین سی پیک اتھارٹی جنرل (ر)عاصم باجوا نے ملاقات کی،چیف سیکر ٹری گلگت بلتستان اور ایڈیشنل چیف سکیر ٹری گلگت بلتستان بھی موجود تھے،وزیر اعلی گلگت بلتستان نے اس موقعہ پر چیر مین سے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے حالیہ ملاقات میں گلگت بلتستان میں توانائی کے وہ منصوبے جو 100میگاواٹ تک ہیں ان کے لئے چائنیز حکومت،سرمایہ کار اور مختلف ڈونرز ایجنسیز سے گرانت کے حوالے سے صوبائی حکومت کی معاونت کی درخواست کی تھی اسی کی تجدید آپ سے کر رہے ہیں کہ اس حوالے سے آپ اپنا کردار ادا کریں کیوں کہ گلگت بلتستان میں توانائی کے مسائل کی وجہ سے نہ صرف عوام کے لئے مشکلات ہیں بلکہ سیاحت کے شعبے کو ہم جس سطح تک پہنچانے کے لئے کوشاں ہیں اس میں بھی رکاوٹ ہے،
جس پر چیر مین نے کہا کہ ہم گلگت بلتستان کی اہمیت اور مسائل سے آگاہ ہیں اور گلگت بلتستان کی سیاحتی اہمیت بھی مسلمہ ہے اس ضمن میں چائینز حکومت اور دیگر ڈونرز ایجنسیز کے ساتھ اس حوالے سے بات چیت کا عمل جاری ہے اور اس حوالے سے کوئی بھی پیش رفت ہوگی ہم صوبائی حکومت کو آگاہ اور مکمل مشاورت کریں گے۔وزیر اعلی نے کہا کہ گلگت میں سپیشل اکنامک زون اور مقپون داس میں 48میگاواٹ توانائی کے لئے وفاقی حکومت کی تکینکی اور مالی وسائل کے لئے بھی معاونت درکار ہے،چونکہ گلگت بلتستان ملک کے مرکز سے بہت دور ہے زمینی فاصلے بھی کافی ہیں اور مقامی مارکیٹ میں کھپت بھی قلیل ہے اس لئے بہتر شرائط پر سرمایہ کار دستیاب نہیں اور یوں اس صنعتی زون کو تعمیر کرنے کے لئے صوبائی حکومت کو وفاقی حکومت اور سی پیک اتھارٹی کی معاونت درکار ہے،وزیر اعلی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں بجلی کا ٹیرف بھی ملک کے دیگر حصوں سے کم ہے سرمایہ کاری کے لئے یہ بھی ایک رکاوٹ ہے
جس پر چیرمین سی پیک اٹھارٹی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں بننے والے صنعتی زون کے لئے تکنیکی اور مالی سائل صوبائی حکومت کو فراہم کئے جائیں گے چیرمین نے مزید کہا کہ ہم گلگت بلتستان میں سیاحتی مواقعوں سے آگاہ ہیں اس ضمن میں پچاس کے قریب سیاحتی مراکز میں سرمایہ اور تکنیکی معاونت فراہم کرنے کا منصوبہ زیر غور ہے جبکہ تعلیم کے شعبے میں بہترین اعشارئے اور صوبائی حکومت کے بہترین اقدامات کو مد نظر رکھتے ہوئے پچاس کے قریب سکولوں میں جن کی حالت بہترنہیں انہیں دوبارہ تعمیر اور کچھ سکول جو بہتر حالت میں ان کو مزید بہتر کیا جائے گا،جس پر وزیر اعلی نے ان ممکنہ اقدامات کو سراہتے ہوئے صوبائی حکومت کی طرف سے مکمل تعاون اور ان فیصلوں کو خوش آئین قرار دیااور کہا کہ ان منصوبوں سے تعلیم اور سیاحت کے شعبے میں مزید بہتری آئے گی،