متفرق

‌مقامی آبادی پر پابندیاں، جبکہ دیگر شہروں‌سے آنے والے آلو کے کاشتکاروں ‌کوپھنڈر میں این اوسیز مل رہی ہیں

غذر (پریس ریلیز ) تحریک انصاف ضلع غذر کے راہنما و سابق امیدوار قانون ساز اسمبلی موسیٰ مدد، ڈپٹی جنرل سیکریٹری انصاف ویلفیر ونگ گلگت ڈویژن شاہ حسین شاہ، عوامی ورکرز پارٹی کے نوجوان راہنما عنایت ابدالی، سابق امیدوار گلگت بلتستان اسمبلی فیض الکریم شہزاد دیگر نے کہا ہے کہ دیگر شہروں سے ٹھکیدار پھنڈر پہنچ کر آلو کاشت کےلیے این او سی لے سکتے ہیں مگر مقامی آبادی کو دیوار سے لگایا گیا ہے۔

گلگت بلتستان سمیت غذر بھر میں لاک ڈاؤن ہے اور پچھلے ایک ماہ سے کاروبار مکمل متاثر ہے۔مقامی کاروباری حضرات اپنے دوکانیں بند کیے ہوئے ہیں اور عوام لاک ڈاؤن کی پاسداری کر رہے ہیں مگر بدقسمتی سے دیگر شہریوں سے آنے والے افراد کم از کم بیس بندوں کو لیکر پھنڈر میں آلو کاشت کرنے کےلیے آئے ہوئے ہیں جبکہ مزید افراد آنے والے ہیں۔ اس وقت ضلع غذر کرونا کے وبا سے مکمل پاک ہے اس صورت حال میں باہر سے آنے والے افراد وبائی امراض پھیلانے کا سبب بن سکتے ہیں۔

غیر مقامی افراد کی فوری انخلا کے حوالے سے پھنڈر کے عمائدین اور نوجوانوں نے ایک قرارداد پاس کرچکے ہیں جس میں انتظامیہ کو تین دن کی الٹی میٹم دیا گیا ہے۔قرارداد چیف سیکریٹری گلگت بلتستان، کمشنر گلگت ڈویژن،ڈی سی غذر اور اے سی گوپس تک پہنچایا گیا ہے۔

اس سے پہلے ہم نے اس مسلہ کو ضلعی انتظامیہ کے نوٹس میں لائے تھے مگر انتظامیہ اس کو سنجیدگی سے لینے کو تیار ہی نہیں ہے۔اس مسلے کو سننے کےلیے ڈی سی غذر تیار نہیں ہے۔

حالات سے لگتا ہے کہ اس مسلہ پہ حلقے کا ممبر وزیر سیاحت فدا خان فدا اور مشیر خوارک غلام محمد انتظامیہ کے ساتھ مل کر ان لوگوں کو وہاں کام کرنے کی اجازت دے رہے ہیں۔ ہم عوام کو واضح کرنا چاہتے ہیں کہ دیگر شہروں سے ان افراد کو اجازت دینے میں فدا خان فدا اور غلام محمد بھی ملوث ہے اگر ان افراد کی وجہ سے تحصیل پھنڈر میں کوئی ایک بندہ بھی بیمار ہوگیا اس کا ایف آئی آر ہم فدا خان فدا،غلام محمد اور ضلعی انتظامیہ کے پہ کرینگے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button