عوامی مسائل

نادرا کا دفتر انتظار گاہ میں تبدیل، سکندر آباد نگر کے مکین ذہنی اذیت میں مبتلا

نگر (اقبال راجوا) نہ انٹر نیٹ نہ کھانا پینا اور نہ ہی لیڈیز واش روم تحصیل 2نگر سکندر آبادکےایک کمرے میں قاٸم نادرا دفتر ساٸیلین بالخصوص بزرگوں خواتین اور طالبات کے لٸے کسی عذاب سے کم نہیں۔ تفصیلات کے مطابق نادرا دفتر تحصیل 2 سکندر آباد کے باہر نگر کے مضافات سے بچے گود میں لٸے  کاغذ کے پرچیاں ہاتھ میں تھامےخواتین اور طالبات نے بتایا کہ ہم دوران درازعلاقوں سے علی الصبح گھروں سے نکل کرآتے ہیں یہاں آنے کے بعد بتایا جاتا ہے کہ چھلت سے انٹرنیٹ کا کنکشن ہے جو 5کلومیٹر دور آنے کی وجہ سے نیٹ کا بریک ڈاٶن ہے یا نیٹ سلو رہتا ہے جس کا ہاتھ ہاتھوں پر رکھ کر انتظار کرنے کے علاوہ کوٸی چارہ نہیں ہے ۔ اب اس عالم۔میں سواٸے انتظار کے اور کیا کیا جاسکتا ہے ۔ چھلت ڈیجیٹل۔ایکسچینج سے نیٹ تیز کرانے کے لٸے ایس سی کمانڈر سے مطالبہ کیا ہے کہ ایس سی او ڈیجیٹل ایکسچینج چھلت میں مستقل بجلی اور ایکسچینج میں نصب جدید ترین مشینری کو چلانے کے لٸے ماہرین کو تعینات کیا جاٸے اور اگرایسا ممکن نہیں تو کم ازکم چھلت ڈیجیٹل  ایکسچینج کے نزدیک نادرا کا ضلعی دفتر قاٸم کیا جاٸے تاکہ کم ازکم خواتین کے لٸے الگ واش روم کی سہولت طویل انتظار کی صورت  کھانے پینے کی اشیا ٕ کی  باآسانی دستیابی اور دوران انتظار  بازار سے کوٸی ضروریا سامان بھی خرید لیں۔ یہاں تحصیل دفتر کے ایک گلی نما کمرے میں نادرا کامکمل سامان رکھنے کےلٸے جگہ دستیاب ہے اور نہ ہی   ان کمروں میں سامان کو محفوظ رکھنے کے لٸے کوٸی مناسب ماحول ہے۔ صوباٸی حکومت کی نگر پر عدم توجہ کی وجہ سے پاسپورٹ آفس سمیت ابھی تک نادرا دفتر بھی قاٸم نہیں  ہو سکا ہے۔
Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button