بلاگز

سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے میں دیر نہیں لگتا 

 تحریر:   شہزاد حسین
گلگت بلتسان میں جب بھی عام انتخابات قریب آتے ہیں  سیاسی ورکرز اور اہم عہدوں پر کئی سالوں تک براجماں رہنے والے اپنی سیاسی کشتی تبدیل کرکے کسی اور سیاسی کشتی میں سوار ہونے میں دیر نیں لگاتے ہیں۔
کیا یہ لوگ عوامی مفادات کی خاطر اپنے نظریات  فروخت کرتے ہیں یا زاتی مفادات کے لیے نظریات کا سودا کرتے ہیں؟
گکگت بلتستان کی تاریخ  گواہ ہے کہ کسی بھی حلقے کے معروف اور اچھی پوزیشںن کے حامل شخصیات نے جب بھی حکومتی پارٹی کی کشتی  میں سواری حاصل  کی وہ مراعات یافتہ طبقے میں اپنے آپ کو شامل کرنے میں کامیاب ہوے۔ اور اکثر  لوگوں نے نظریات فروخت  کرکے اجتماعی  مفادات  کی بجائے  ذاتی مفادات کو ترجیح  دی، اور نظریات کی نسبت مفادات کو زیادہ مقدم رکھنے میں بھی کوئی کسر باقی رہنے نہیں دیا ہے ۔۔ اس روش سے نہ صرف نظریات کا قتل عام ہوتا ہے بلکہ اصل اور حقیقی ورکرز کے ساتھ بھی زیادتی ہوتی ہے۔
چونکہ حکومتی جماعت ووٹ  حاصل کرنے کی خاطر نظریات فروخت  کرنے والے افراد کو نوازنے کی روش اختیار کرتی ہے، اس لئے نہ صرف اصل سیا سی ورکروں کی حق تلفی ہوتی بلکہ سیاسی ماحول پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، جبکہ یہی ابن الوقتی کی روش عام لوگوں بالخصوص نوجوان نسل کو سیاست کی طرف آنے سے روکنے کا موجب بھی بن جاتی ہے۔
ایسی صورت حال  میں سیاسی جماعتوں،  با لخصوص اقتدار کے مزے لوٹنے والی سیا سی جماعتوں  کو سوچنا ہوگا، اور کو شش کرنی ہوگی کہ ذاتی مفادات اور مراعات کی خاطر نظریاتاور اجتماعی  مفادات کا سودا کرنے والے عناصر کی نہ صرف حوصلہ شکنی کی جائے بلکہ ایسے لوگوں کو تمام سیا سی جما عتوں کی جانب سے قبول نہ کیا جائے تاکہ نظریات وثرن اور قومی مفادات کے لیے کام کرنے والے نوجوان ورکروں کی حوصلہ افزائی ہو سکے
Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button