اہم ترین

دیامر بھاشہ ڈیم منصوبے کے علاقے میں‌ متبادل قراقرم ہائی وے ہلکی ٹریفک کے لئے کھول دی گئی ہے

چلاس (محمد علی سے) دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ پر اہم پیشرفت، پراجیکٹ ایریا میں زیر تعمیر  ری لوکیٹڈ کے کے ایچ (شاہراہ قراقرم) شتیال تھور بائی پاس کو شتیال سے مینار نالہ لنک روڈ تک ہلکی ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ 25 کلومیٹر طویل اس روڈ کو دو ہفتے بعد ہیوی ٹریفک کےلئے بھی مکمل طور پر کھول دیا جائے گا۔ مین ڈیم سائٹ پر ٹریفک آر کے کے ایچ پر ڈئیورٹ ہونے سے ڈیم کے مختلف سائٹس پر تعمیراتی سرگرمیوں میں مزید تیزی آئیگی۔ شاہراہ قراقرم پر گلگت بلتستان اور اسلام آباد کے درمیان سفر کرنے والے ڈیم سائٹ پر اب بغیر کسی انتظار کے سفر کرسکیں گے۔ ٹریفک کی بحالی کے بعد گلگت بلتستان آنے  والے سیاح اور مقامی افراد ڈیم سائٹ پر روکے بغیر ری لوکیٹڈ کے کے ایچ پر سفر جاری رکھ سکیں گے۔ پانچ ارب 78 کروڑ روپے سے زائد رقم سے تعمیر ہونے والی اس ہائی وے کی کیرج وے 7.3 میٹر جبکہ چوڑائی 9.8 میٹر ہے۔ واضح رہے کہ چیئرمین واپڈا لیفیٹننٹ جنرل مزمل حسین (ریٹائرڈ) کی خصوصی ہدایت اور جنرل منیجر/پراجیکٹ ڈائریکٹر دیامربھاشاڈیم محمد یوسف راؤ کی کوششوں سے کے کے ایچ کو عام ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ اس وقت دیامر بھاشا ڈیم پر آٹھ سائٹس پر تعمیراتی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں۔ آبی ذخائر اور سستی توانائی کے حصول کےلئے تعمیر ہونے والے آر سی سی ڈیم کی اونچائی 272 میٹر ہے۔  ڈیم میں مجموعی طور پر 8.1ملین ایکٹر فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے۔  ڈیم سے 4500میگاواٹ سستی اور ماحول دوست بجلی پیدا ہوگی۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button