خبریںعوامی مسائل

سکردو میں پانی کا سنگین بحران، ڈپٹی کمشنر نے ہوٹلوں کو پانی کا بندوبست خود کرنے کا حکم جاری کردیا

سکردو۔ ڈپٹی کمشنر سکردو کے دفتر سے جاری کردہ ایک اطلاع میں کہا گیا ہے کہ پانی کے سنگین بحران کے پیش نظر ہوٹل مالکان کو بورنگ یا سولر پینل کے ذریعے پانی کا بندوبست خود ہی کرنا ہوگا۔ 
اس حکمنامے کا اطلاق ایسے ہوٹلز پر ہوگا جن کے پاس دس یا اس سے زیادہ رہائشی کمرے ہیں۔  
ڈپٹی کمشنر کے دفتر سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق ڈپٹی کمشنر سکردو کیپٹن (ر) شہریار شیرازی کی زیر صدارت پانی کی شدید قلت کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں انجمن شہریان اور ہوٹلز ایسوسی ایشن کے صدر و اراکین نے شرکت کی۔ اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سکردو شہر میں پانی بحران پر قابو پانے کے لئے فیصلہ کیا گیا کہ حسین آباد تا حوطو تک تمام ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز مالکان بورینگ بمعہ سولر سسٹم کے ذریعے پانی کا خود بندوبست کرے گا۔ تاہم یہ حکم ان ہوٹلوں پر لاگو ہو گا جہاں دس یا دس سے زیادہ رہائشی کمرے ہوں اور بورینگ کے لئے مناسب جگہ ہو۔ اس سلسلے میں محکمہ واسا سکردو ٹیکنکل سروس فراہم کرے گی۔ تمام بلاک منڈی اور سروس سٹیشن چلانے والوں کو بھی بورینگ بمعہ سولر سسٹم لگانا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ تمام مالکان کو دو مہینے کا وقت دیا جاتا ہے تاکہ وہ اس دوران بورینگ بمعہ سولر سسٹم مکمل کر سکیں۔ مطلوبہ وقت گزرنے کے بعد ہوٹلز، گیسٹ ہاؤسز، بلاک منڈیاں اور سروس سٹیشن چلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر سکردو اور اسسٹنٹ کمشنر گمبہ تمام مالکان کو ایک ہفتے کے اندر نوٹسز جاری کریں گے، تاکہ بورینگ بمعہ سولر سسٹم کے عمل کو یقینی بنایا جا سکے۔ نیز اسسٹنٹ کمشنرز جاری کردہ نوٹس بمعہ ہوٹلز، گیسٹ ہاؤسز، بلاک منڈیاں اور سروس سٹیشن کی تفصیل ڈپٹی کمشنر آفس میں جمع کرائیں گے۔
Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button